امریکا (اُمت نیوز)سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر یہودیوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا الزام عائد کرنے والے ایلون مسک آج اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ سے ملاقات کریں گے جن کے رشتہ داروں کو غزہ میں حماس نے حراست میں لے رکھا ہے۔
ہرزوگ کے دفتر نے اتوار کی رات اس ملاقات کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ، ’صدر ایلون مسک سے ملاقات میں آن لائن بڑھتی ہوئی سام دشمنی کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیں گے‘
دائیں بازو کی شخصیات امریکا میں سام مخالف نظریات کو منظر عام پر لانے کے لیے ایکس کا استعمال کرتی ہیں۔
ٹیسلا اور اسپیس ایکس چلانے والے ارب پتی مسک نے ٹیسلا اور ایکس کے ترجمانوں کے ذریعے اس ملاقات پرتبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔
مسک کا یہ دورہ حماس کے ساتھ اسرائیلی جنگ میں چار روزہ جنگ بندی کے دوران ہو رہا ہے جس کے دورانحماس کے زیر حراست تقریبا 240 یرغمالیوں میں سے 58 کو رہا کر دیا گیا ہے۔
اسرائیل کے چینل 12 کا کہنا ہے کہ مسک پیر کے روز بنجمن نیتن یاہو سے بھی ملاقات کریں گے۔ تاہم اس حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
نیتن یاہو نے 18 ستمبر کو کیلیفورنیا میں مسک سے ملاقات کرتے ہوئے ان پر زور دیا تھا کہ وہ اظہار رائے کی آزادی کے تحفظ اور نفرت انگیز تقاریر کے خلاف جنگ کے درمیان توازن قائم کریں۔
مسک نے اس کے جواب میں کہا کہ وہ سام دشمنی اور ہر اس چیز کے خلاف ہیں جو نفرت اور تنازعات کو فروغ دیتی ہے۔ انہوں نے اپنے سابقہ بیانات کو دہرایا کہ ایکس نفرت انگیز تقریر کو فروغ نہیں دے گا۔
اس دورے کے دوران، جنگ سے پہلے تقریبا 200 لوگوں نے نیتن یاہو کی دائیں بازو کی حکومت کی طرف سے اسرائیلی عدالتوں کے اختیارات کو محدود کرنے کی کوششوں کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ یہ احتجاج ٹیسلا کی کیلیفورنیا فیکٹری کے باہر کیا گیا تھا جہاں یہ ملاقات کی گئی۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان سات ہفتوں سے جاری جنگ کے دوراب امریکا اور دنیا بھرمیں سام دشمنی اور اسلامو فوبیا میں اضافہ ہوا ہے۔
سام دشمنی کے خلاف لڑنے والی ایک غیر منافع بخش تنظیم اینٹی ہتک عزت لیگ کے مطابق جنگ شروع ہونے کے بعد امریکہ میں یہود مخالف واقعات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریبا 400 فیصد اضافہ ہوا ۔
مسک نے کہا ہے کہ ایکس مختلف نقطہ نظر پوسٹ کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم ہونا چاہئیے ، لیکن کمپنی کچھ پوسٹوں کی تقسیم کو محدود کرے گی جو اس کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرسکتے ہیں ۔
مسک ایک مصنوعی ذہانت اسٹارٹ اپ ایکس اے آئی تیار کر رہے ہیں ، اور اسرائیل کو کمپیوٹنگ اور روبوٹکس کی بڑھتی ہوئی صنعتوں کی بدولت اس شعبے میں عالمی رہنما سمجھا جاتا ہے۔