کراچی: 12 سال پرانے ایک ایسے مقدمے کا فیصلہ آیا ہے جس کے 5 ملزمان کو بری کر دیا گیا جبکہ یہ پانچوں اب اس دنیا میں نہیں رہے ۔ یوں 5 ملزمان کو مرنے کے بعد انصاف مل گیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی شاہد علی میمن نے 12سال پرانے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ ہنگامہ آرائی،اقدام قتل ،ڈکیتی ،جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کے الزام میں مبینہ طور پر ملوث نامزد ملزمان کو عدالت نے شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا۔
ملزمان میں کے ای ایس سی لیبر یونین کے چیئرمین محمد اخلاق خان،عزیز الرحمن،حاجی محمد عثمان،راج محمد، اورنگزیب،نور افضل،مقبول حسین،زاہد خان اور امجد خان سمیت 19ملزمان شامل ہیں۔
جبکہ 5ملزمان فوت ہوچکے ہیں۔ایک ملزم محمد صدیقی مفرور ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ استغاثہ جرم ثابت نہیں کرسکا اس لیے ملزمان کو بری کیا جاتا ہے۔
استغاثہ کے مطابق مدعی مقدمہ منیجر سیکیورٹی گزری ہاؤس لیفٹیننٹ کرنل(ر) آصف سعیدنے الزام لگایا کہ 20جنوری 2011کو 200تا 250مسلح افراد نے مین گیٹ کے تالے توڑے اور زبردستی آفس میں گھس گئے اور سیکیورٹی گارڈز کو ڈنڈوں سے مارنا شروع کردیا۔