لاڑکانہ: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے اس وقت کہا تھا کہ ملک میں یہودی لابی لائی جا رہی ہے، اسی لابی نے نوجوانوں کو گمراہ کیا، مغربی تہذیب کا لباس پہنایا، اب اس فتنے کو ملک پر دوبارہ مسلط نہیں کرنے دیں گے۔
لاڑکانہ میں طوفان اقصٰیٰ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان کا بچہ، بچہ غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے، ہم غزہ کے بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ نیب کا چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے، پارلیمنٹ میں کہا تھا نیب کا خاتمہ کرو، ہمارے دوست پتا نہیں کس مصلحت کا شکار تھے، کیا نیب جیسے ادارے کو رہنا چاہیے؟ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلمانوں کا ملک ہے، پاکستان میں اسلامی تہذیب کے علاوہ کوئی دوسری تہذیب نہیں چلے گی، آج فتنہ مکافات عمل کا شکار ہے اور کبھی سر نہیں اٹھائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 2018ء الیکشن میں دھاندلی ہوئی، کچھ جرنیل بیرونی ایجنٹ کی پشت پر تھے، 75 سال غلط قیادت کو منتخب کیا گیا ہے، نئے مستقبل کو تراشنا ہوگا۔مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ ہمیں الیکشن چاہئیں لیکن پُرامن ماحول بھی چاہئے، الیکشن والا ماحول بھی تو دو تاکہ لوگ گھروں سے باہر نکل سکیں، ماحول دو تاکہ امیدوار آزادی کے ساتھ الیکشن مہم چلا سکے،ان کا کہنات تھا کہ الیکشن کمیشن، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سوچنا ہوگا، کیا ہم نے دہشت گردی پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔