دیا میر: چلاس میں مسافر بس پر مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے باعث بس میں آگ بھی بھڑک اٹھی، حادثے میں 9 افراد جاں بحق، 27 زخمی ہوگئے۔
دیامر کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر چلاس شہر کے تھانہ کے۔کے ایچ کی حدود شاہراہ قراقرم ہوڈر کے مقام پر ضلع غذر سے راولپنڈی جانے والی نجی ٹرانسپورٹ کمپنی کے۔ٹو کی بس نمبر ”BLN 4647“ پر نامعلوم افراد کی جانب سے اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔ جس کے نتیجے میں بس سامنے سے آنے والے سیمنٹ کی بوریوں سے لدے ٹرک سے ٹکرا گئی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو 1122 نے جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے زخمیوں اور لاشوں کو قریبی آر ایچ کیو اسپتال منتقل کیا۔
ڈپٹی کمشنر دیامر کیپٹن (ر) عارف احمد خان، ایس پی دیامر سردار شہریار، ڈائریکٹر ہیلتھ شکیل احمد خان اور دیگر حکام بھی اسپتال پہنچے اور علاج معالجہ کی نگرانی کی۔
اس اندوہناک سانحے کے زخمیوں کی مدد کے لیے چلاس کے مقامی افراد بھی ہزاروں کی تعداد میں اسپتال پہنچ گئے اور خون کے عطیات دئیے اور علاج معالجہ میں مدد کی۔اس بدقسمت بس میں بچوں اور خواتین سمیت مختلف علاقوں کے مسافر سوار تھے۔
ڈپٹی کمشنر دیامر کیپٹن (ر) عارف احمد خان نے آج نیوز کو بتایا کہ چلاس میں شاہراہ قراقرم ہوڈر کے مقام پر شام ساڑھے چھ بجے کے قریب مسافر بس پر مسلح افراد نے فائرنگ کردی، فائرنگ کے باعث بس ٹرک سے ٹکراگئی جس سے بس میں آگ بھڑک اٹھی۔
ڈپٹی کمشنر عارف خان کے مطابق فائرنگ کے اس واقعے میں 9 افراد جاں بحق اور 27 زخمی ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مسافروں کا تعلق کوہستان، پشاور، غذر، چلاس، اسکردو اور سندھ سے ہے۔ڈپٹی کمشنر دیامر عارف خان شاہراہ قراقرم پر کی گئی اس کارروائی کو بزدلانہ قرار دیا ہے۔
ڈائریکٹر ہیلتھ چلاس شکیل خان نے بتایا کہ فوری طور پر لاشوں اور زخمیوں کو چلاس لایا گیا، حادثے میں 26 افراد زخمی ہوئے ہیں، لاشوں کو سرد خانے منتقل کردیا گیا ہے۔
جاں بحق ہونے والوں میں عبد القیوم ولد عبدالروف ساکن شداد کوٹ، سندھ، نصیر حوالدار، آرمی پرسن 23 بلوچ ریجمنٹ، سندھ، کمال عباس ولد مرزا حسین ساکن نلتر، اورنگزیب ولد صوبیدار ساکن پالس، کوہستان،میر عالم ولد داؤد ساکن ہنزہ، نثارعلی ولد اکبر علی ساکن چھلت نگر، ساجد ٹریک ڈرائیور ساکن مانسہرہ،آصف ولد رحمت حسین ساکن گاہگوچہر، نصیر خان ولد شریف خان ساکن نارواجبکہ زخمیوں میں شکور جان ولد غلام رضا، مظہر ولد شکور جان ساکن دینور، گلگت، شبیر ولد سید شاہ علی ساکن سکوار، گلگت، نور بیگم زوجہ صفر علی گاہکوچ، تاج بیگم زوجہ یوسف ساکن گاہکوچ،اسلام گل ولد راہی گل ساکن پشاور،معاذ خان ولد ذاکر حسین ساکن حیدرآباد، آرمی پرسن 23 بلوچ ریجمنٹ،صفر علی ولد راحیم علی ساکن شیر قلعہ، محمد علی ولد یاسین ساکن اسکردو،رحمت جان ولد غلام علی ساکن پو، شکیل احمد ولد علی شیر ساکن اسکردو، نظیر ولد غلام احمد ساکن غذر، محمد حسین ولد غلام مہدی ساکن اسکردو، محمد الطاف ولد سخی محمد ساکن چھموگڑھ، مزمل علی ولد ظفر علی ساکن غذر، فدا کریم ولد ذاکر ساکن نگر، سہیل ولد دولت ساکن غذر، صادق علی ولد علی شفاء ساکن روندو، اسکردو، امیر سبحان ولد محمد بشیر ساکن راولپنڈی، عدنان ولد میراج الحق ساکن ساہیوال، مفتی شیرزمان ولد محمد اسماعیل ساکن گاہگوچ، گلفام ولد دولت ساکن مانسہرہ ، رحمت حسین ولد عبدلحسین ساکن گاہگوچ ، مسرور غنی ولد فضل کری، عامر حسین ساکن گاہگوچ، بی بی روشن زوجہ شاہ بلبل ساکن غذر، عابد ولد منیر حسین ساکن بہالپور شامل ہیں
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کی مسافر بس پر حملے کی مذمت
دوسری جانب وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے دیامر میں مسافر بس پر بزدلانہ دہشت گردی کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے، جس کی باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے۔