چلاس بس فائرنگ: جاں بحق افراد سپردخاک،امن سبوتاژنہیں ہونے دینگے،کاکڑ

گلگت: شاہراہِ قراقرم پر مسافر بس پر فائرنگ سے جاں بحق 9افراد کی نمازِ جنازہ جی بی اسکاٹ ونگ میں ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد جاں بحق افراد کو مختلف علاقوں میں سپردخاک کر دیا گیا۔ نمازِ جنازہ میں وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان اور فورس کمانڈر کاشف خلیل سمیت دیگر افراد نے شرکت کی۔ حکام کا کہنا ہے کہ ضلع میں ہائی الرٹ ہے اور واقعے میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔دیامر پولیس نے گزشتہ روز گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں اسلام آباد جانے والی بس پر حملے کی ایف آئی آر درج کرنے کے علاوہ 6 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔

شمس لون نے چلاس کے اسپتال میں فائرنگ سے زخمی ہونے والوں کی عیادت کی ۔کمشنر دیامر کے تعلقات عامہ کے افسر را جہ اشفاق طاہر نے تصدیق کی ہے کہ ایس ایچ او دیامر عظمت شاہ کی جانب سے نامعلوم شرپسندوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ راجا اشفاق طاہر نے مزید کہا کہ پولیس نے دیامر بھر میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے، شاہراہ قراقرم پر ٹریفک آج معطل رہے گی۔ گلگت بلتستان کے وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ فائرنگ کی وجہ سے بس ڈرائیور نے ایکسلریٹر پر قدم رکھا جس کی وجہ سے بس مال بردار ٹرک سے جاٹکرائی، انہوں نے فائرنگ حملے کو دہشت گردی قرار دیا۔

ادھر نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں مسافر بس پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کا امن سبوتاژ کرنے کی مذموم کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ معصوم نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا دہشتگردوں کی بزدلی کا ثبوت ہے۔ دریں اثنا چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے ضلع دیا میر کے علاقے میں مسافر بس پر دہشتگردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے دہشت گردی کے خلاف ہمیشہ آواز اٹھاتا رہے گا۔علاوہ ازیں نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے چلاس میں مسافر بس پر فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو نشانہ بنانا بزدلانہ فعل ہے، ملک دشمن عناصر گلگت بلتستان کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔مزید برآں سابق وزیراعظم شہباز شریف نے چلاس سے آنے والی بس پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہدا ء کے اہل خانہ اور زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ اپنے بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے دہشتگردوں کو جلد گرفتار کیا جائے، یہ بس پر نہیں، پاکستان پر حملہ ہے۔