کوئٹہ: دکی میں لیویز فورس کے اشتہاری ملزم امان اللہ مرجانزئی کے گھر پر چھاپے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 اہلکار شہید اور ایک اشتہاری ملزم زخمی ہوگیا، 4ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا۔ لیویز حکام کے مطابق گزشتہ شب دکی کی تحصیل لونی کے علاقے کلی مرجانزی میں لیویز فورس اور کیو آر ایف نے اسسٹنٹ کمشنر دکی ظہور احمد بلوچ اور اسسٹنٹ کمشنر لونی بیبرگ لہڑی کی سربراہی میں اشتہاری ملزم امان اللہ مرجانزئی لونی کے گھر پر چھاپہ مارا، جس کے دوران اشتہاری ملزم امان اللہ مرجانزئی اور اس کے ساتھیوں کی فائرنگ سے 2لیویز اہلکار عبید اللہ اچکزئی ساکن دکی اور محمد قاسم بلوچ انچارج کیو آر ایف لورالائی موقع پر شہید ہوگئے۔ جوابی فائرنگ سے ایک اشتہاری ملزم زخمی ہوگیا جسے فوری طورپر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
لیویز حکام کے مطابق ڈپٹی کمشنر دکی کیپٹن (ر) فیاض علی کی سربراہی میں لیویز فورس اور ایف سی نے اشتہاری ملزم امان اللہ مرجانزئی کے گھر کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔لیویز حکام کے مطابق اشتہاری ملزم دکی ٹو چمالنگ 7ارب روپے کے فنڈز سے بننے والے روڈ کے کام کی بندش، ٹھیکیدار سے 10کروڑ روپے بھتہ طلب کرنے، مشینری چھیننے اور دیگر سنگین کیسز میں لیویز فورس اور دکی پولیس کو مطلوب ہے۔
بعد ازاں لیویز فورس نے کارروائی کر تے ہوئے رات گئے دکی میں لیویز اہلکاروں کو شہید کرنے والے 4ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ادھر نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے دکی میں مطلوب ملزمان کی گرفتاری کیلئے کارروائی کے دوران لیویز فورس کے 2جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس و تعزیت کرتے ہوئے لیویز فورس کے بہادر شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ گزشتہ روز بیان میں نگراں وزیراعلیٰ نے کہا کہ دکی میں کارروائی ضلع انتظامیہ، ڈی سی کوہلو، ڈی جی لیویز اور کیو آر ایف کے بہادر جوانوں کی موثر حکمت عملی اور کوآرڈینیشن کے باعث کامیابی سے ہمکنار ہوئی، ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔