لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن نے حلقہ بندیوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہمیں نئی حلقہ بندیوں پر تحفظات ہیں، حلقہ بندیوں میں میرا حلقہ بھی متاثر ہوا، اسے چار حصوں میں تقسیم کر دیا گیا، نئی حلقہ بندیوں میں شہباز شریف کا حلقہ بھی متاثر ہوا، ہم نئی حلقہ بندیوں سے مطمئن نہیں، نئی حلقہ بندیوں کیخلاف عدالت جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ایک گھنٹے کی بھی تاخیر نہیں ہونی چاہیے، انتخابات 8 فروری کو مقررہ وقت پر ہی ہونے چاہئیں، تمام سیاسی جماعتیں 8 فروری کو انتخابات کی خواہاں ہیں، جب تک منتخب حکومت نہیں آئے گی معیشت ٹھیک نہیں ہوگی، انتخابی شیڈول آتے ہی سیاسی گرما گرمی میں اضافہ ہوگا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے سیاسی جماعتوں سے تعلق نہیں بنایا، سابق چیئرمین پی ٹی آئی انوکھا لاڈلا اور اپنے وقت کا فرعون تھا، انہوں نے کوئی ایسی جماعت نہیں چھوڑی جو ان سے ہمدردی کرے، بانی پی ٹی آئی کہتے تھے کسی سے بات نہیں کرنی اب اپنا کیا ہوا ہی بھگت رہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے تحریک انصاف کو اسمبلیاں توڑنے کا مشورہ نہیں دیا تھا، ہم نے پی ٹی آئی کو ریاستی اداروں پر حملے کا نہیں کہا تھا، پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنا چاہیے بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے، ہم نہیں چاہتے کوئی سیاسی جماعت انتخابی عمل سے باہر ہو۔