کراچی: عائشہ منزل کے قریب نجی مال میں آگ لگنے سے جھلس کر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے،جاں بحق ہونے والے افراد میں سے تاحال ایک کی شناخت نہیں ہوسکی۔ جھلس کرجاں بحق ہونے والوں میں 35 سالہ غلام رضا ولد رجب علی، 38 سالہ نعمان بیگ ولد مرزا امین بیگ، 20 سالہ اسامہ ولد عبدالرحمان،30 سالہ ریاض ولد رمضان اورایک نامعلوم 30 سالہ شخص شامل ہے۔ عرشی شاپنگ سینٹرمیں لگنے والی آگ سے کئی افراد بے گھر ہوکر سڑک پر آگئے، مکینوں نے رات کھلے آسمان تلے گزاری۔
عرشی مال کی متاثرہ رہائشی خاتون آبدیدہ ہوگئی اورکہا کہ سب سے زیادہ ٹیکس دہنے والا شہر یتیم ہے، یہاں کوئی گھر محفوظ نہیں گیس نہیں آتی مگر کراچی والے پورا بل بھرتے ہیں، بجلی کے ایکسٹرا بل بھرتے ہیں، کراچی جل رہا ہے مررہا ہے کوئی پوچھنےو الا نہیں۔متاثرین کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی امداد نہیں چاہیے، ہمیں ہمارے گھروں میں جانے دیا جائے۔
درایں اثناءسندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے آتشزدگی سے متاثرہ عرشی شاپنگ سینٹر کی عمارت کو رہائش کے قابل قرار دے دیا اور کہاکہ آگ سے عمارت کی بنیادوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔متاثرہ عمارت کی چاروں منزلیں رہائش کے قابل ہیں۔ انتظامیہ نے آگ سے متاثرہ عمارت کا رہائشی بلاک مکینوں کے لیے رہائش کے قابل قرار دے کر کھول دیا جس کے بعد عرشی سینٹر کے متاثرہ خاندان اپنے اپارٹمنٹس میں منتقل ہوگئے۔