لاہور: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارا مطالبہ اقتدار نہیں، قوم کو بتائیں اس ملک میں ڈاکہ کس نے ڈالا ہے۔
ن لیگ کے پانچویں پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خظاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ وقت اچھا اور کچھ کم اچھا بھی آیا، وقت کو برا نہیں کہنا چاہیے، اتارچڑھاؤ زندگی کا حصہ ہے مگر کچھ زخم کبھی نہیں بھرتے۔
انھوں نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، چاہتے ہیں کہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالیں، خواہش ہے پاکستان کو اس گرداب سے باہرن کالا جائے۔
قائد ن لیگ کا کہنا تھا کہ جو بھی سیاسی میدان میں آئے اسے سوچنا چاہئے ملک کیلئے کچھ کرنا ہے، البتہ ہماری بدنصیبی ہے گزشتہ 75 سال سے کھیل کھیلے جاتے رہے، ملک پر ایک کھلنڈرا مسلط کیا گیا جسے معیشت کا کچھ پتا نہیں تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ شخص صرف زبانی کلامی ریاست مدینہ کہتا تھا ریاست مدینہ کیا تھی اسے دور دور تک کوئی اندازہ نہیں، دوسروں کو نیچا دکھانے کیلیے ریاست مدینہ کا نام لیتے رہے، جب کبھی سوچتا ہوں تو پھر یہ باتیں کرنا پڑتی ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈزاسکینڈل کرپشن کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے، بند لفافہ دکھا کر اپروول لیتے رہے، لفافہ کھول کر ہی نہیں دکھایا، سپریم کورٹ نے کہا یہ حکومت پاکستان کا پیسہ ہے وہاں جانا چاہیے۔
اپنے خطاب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پھر کہتے ہیں بجلی کی قیمتیں بڑھ گئیں، اگر آپ قوم کا 60 ارب روپے کھا جائیں گے تو بجلی کی قیمتیں ہی بڑھیں گی، 60 ارب روپے نہ کھاتے تو بجلی کا کارخانہ لگ جاتا۔
قائد ن لیگ نے کہا کہ ہم پر الزام لگاتے ہوکہ بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، ہماری پارٹی کے لوگوں کو جیل میں ڈالا گیا، مجھے آج 7 سال بعد انصاف مل رہا ہے، ہائی کورٹ کا کیس لگا کہ مجھ پرسب بوگس مقدمے بنائے گئے۔
نواز شریف نے کہا کہ انہی کے دورمیں 190 ملین پاؤنڈز سپریم کورٹ میں آئے، چور چور کہنے والے خود سب سے بڑے چور ہیں، ملک کو یہاں تک کس نے پہنچایا، ڈالر کیوں اتنا مہنگا ہوگیا اور پیسہ مٹی میں مل گیا؟ یہ سب باتیں ملک کوتباہ کرگئیں، لہٰذا سب کا احتساب ہونا چاہیے۔