اسلام آباد: سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ترجمان اور معاون خصوصی برائے پارلیمانی رابطہ رہنے والے ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ میں عدالت میں جا کر عمران خان کے خلاف گواہی نہیں دوں گا۔
ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ندیم افضل چن نے کہاکہ میں نے کہیں پڑھا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں گواہی دینے والوں میں میرا نام ہے تو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں کسی سیاستدان کے خلاف گواہی نہیں دے سکتا، عمران خان اس وقت جیل میں ہیں اور میں جن کے ماننے والا ہوں وہ کسی قیدی کے بارے میں بات نہیں کرتے۔انھوں نے بتایا کہ نیب نے پوچھا تھا اور مجھے جو پتا تھا بتا دیا، مگر عدالت میں گواہی نہیں دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں وضاحت کرنا چاہتا ہوں، نیب نے مجھے دو مرتبہ نوٹس بھیجا اور بلایا کیونکہ میں اس کابینہ کا حصہ تھا، سارے اراکین ان کے سامنے پیش ہوئے، قانون بھی یہی کہتا ہے کہ کوئی بھی ادارہ بلائے تو آپ کو جانا ہوتا ہے ، میں کابینہ کا ممبر تو نہیں تھا لیکن معاون خصوصی تھا، اس وقت بھی خان صاحب کو کہتا رہا کہ شہزاد اکبر آپ کو مروائے گا، لوگ اب بولتے ہیں جب عمران خان اقتدار میں نہیں۔
ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ سربراہ پی ٹی آئی جیل میں ہیں ان کے خلاف عدالت میں گواہی نہیں دوں گا، میرا مکتبہ فکر قیدیوں اور مظلوموں پر بولنے والا نہیں، میں نہیں بولتا، جو میرے سامنے ہوا ، وہ میں نے بتادیا، اب کوئی کہے کہ عدالتوں میں کسی سیاستدان کیخلاف بیان دیں تو وہ میں نہیں کرسکتا، یہ میری سوچ نہیں۔