تل ابیب: غزہ میں اسرائیلی برّی فوج کی زمینی کارروائیوں میں سخت مزاحمت کر رہی ہے جس میں اب تک سابق آرمی چیف اور موجودہ جنگی امور کے وزیر کا فوجی بیٹا اور بھتیجے سمیت 100 کے قریب اہلکار مارے جا چکے ہیں۔
عالمی خبر رساں کے مطابق حماس کے ساتھ تازہ جھڑپ میں 5 فوجی مارے گئے جن میں سابق آرمی چیف اور موجودہ اسرائیلی وزیر کا بھتیجا بھی شامل ہے جب کہ 2 روز قبل ان کا فوجی بیٹا بھی مارا جا چکا ہے۔
حماس کے ساتھ تازہ جھڑپ میں 12 اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوگئے جن میں سے کم ازکم 4 کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب القسام بریگیڈز نے الزیتون محلے میں ایک ایسی عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا جس میں اسرائیلی فوجی پناہ لیے ہوئے تھے۔
ادھراسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے دوران 7 ہزار فلسطینی عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔