فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم نے ترک رکن پارلیمنٹ کا دل پھاڑ دیا

ترکی (اُمت نیوز)ترک رکن پارلیمنٹ حسن بٹمیز اسمبلی میں اسرائیل اور حماس جنگ سے متعلق ترکیہ کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے تقریر کے بعد گرگئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق رکن پارلیمنٹ کے گرنے کی ویڈیو کو براہ راست نشر نہیں کیا گیا لیکن ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب شیئر کی گئی ہے۔
ڈیلی صباح نے رپورٹ کیا کہ حسن بٹمیز کی عمر 53 سال ہے اور انہیں شوگر کا مرض ہے، تقریر کے بعد گرنے پر ان کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جبکہ ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ترک قانون ساز اسرائیل حماس جنگ پر ترکی کے ردعمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ اگر تاریخ خاموش رہے تو سچ خاموش نہیں رہے گا۔
اسرائیل کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ جب وہ ہم سے چھٹکارا پا لیں گے، تو کوئی مسئلہ نہیں ہو گا تاہم اگر آپ ہم سے چھٹکارا پا لیں گے تو آپ پچھتاوا سے چھٹکارا حاصل نہیں کر سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چاہے عذاب سے بچ جاؤ لیکن تاریخ میں تم خدا کے غضب سے نہیں بچ پاؤ گے۔
ترکیہ کے وزیر صحت فرحتین کوکا نے سوشل میڈیا پر عوام کو مطلع کیا کہ حسن بٹمیز اپنی تقریر کے دوران ”پریشان“ ہو گئے تھے اور کہا کہ طبی عملے کی جانب سے اس کی خاص نگرانی کی جا رہی ہے۔