نواز شریف کو پی ٹی آئی چھوڑ کر آنے والوں پر اعتبار نہیں، فائل فوٹو
 نواز شریف کو پی ٹی آئی چھوڑ کر آنے والوں پر اعتبار نہیں، فائل فوٹو

انتقام کا شوق نہیں،حساب تو بنتا ہے، نواز شریف

لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ کسی انتقامی جذبے سے واپس نہیں آیا ، لیکن حساب تو بنتا ہے، اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی بھول سکتا ہوں ملک کے خلاف سازش کیسے بھول جاؤں۔

لاہور میں قائد ن لیگ نوازشریف نے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اللہ نے جعلی مقدمات سے بریت عطا فرمائی،میرے خلاف جعلی مقدمات بنائے گئے، میرے خلاف تینوں مقدمات میں کوئی جان ہی نہیں تھی،ہائیکورٹ میں معاملہ آیا تو سب کچھ ظاہر ہو گیا،میرے کارکنوں کو میری بے گناہی کا پورا یقین تھا،ان کا کہناتھا کہ پانامہ میں کچھ نہیں ملا تو اقامہ آ گیا،بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پرایک وزیراعظم کی چھٹی کرا دی گئی،سسلین مافیا اور گاڈ فادر جیسےالفاظ استعمال کیے گئے،عدالتی ٹرائل کیساتھ میڈیا ٹرائل بھی ہورہا تھا،پاناما کیس میں قانون مجھے سزا دینے کی اجازت نہیں دیتا تھا،جو دکھ ہمیں دیے گئے ان کا کیا مداوا ہے،واپس آنے پر فیصلہ سنانے کی استدعا کی لیکن بات نہیں مانی گئی۔

قائد ن لیگ نے کہاکہ نیب عدالت نے مجھے اور مریم نواز کو سزائیں سنا دیں،میری غیرموجودگی میں نیب کورٹ نے فیصلہ سنا دیا،ہماری جائیدادیں ضبط اور بڑے جرمانے کیے گئے،سزا سننے کے بعد بیمار بیوی کو چھوڑ کر لندن سے پاکستان آ گیا،اہلیہ ہوش میں نہیں تھیں، انہیں آئی سی یو چھوڑ کر آیا تھا،ڈاکٹر نے کہاتھا اہلیہ کے زندہ رہنے کا ایک فیصد چانس ہے،ایک ماہ کے دوران  کلثوم نواز ہوش میں نہیں آئیں،جب واپس آئے تو اطلاع ملی کہ وہ ہوش میں آ گئی ہیں،جیل سے ہفتے میں ایک بار فون کرنے کی اجازت ملتی تھی۔

انھوں نے کہاکہ اڈیالہ جیل میں قید کی باتیں کبھی نہیں بھول سکتا،اڈیالہ جیل میں قید کے زخم کبھی بھرنے والے نہیں، جیل سپرنٹنڈنٹ نے اہلیہ کا حال پوچھنے کیلیے بات کرانے سے انکار کردیا تھا،بار بار اصرار کے باوجود اہلیہ سے بات نہیں کرائی گئی،ڈھائی تین گھنٹے بعد بتایا گیا کہ اہلیہ کا انتقال ہو گیا ہے،مریم کو اہلیہ کے انتقال کا بتانے کیلئے خود گیا۔

ان کا کہناتھا کہ کسی انتقامی جذبے سے واپس نہیں آیا ، لیکن حساب تو بنتا ہے،اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی بھول سکتا ہوں ملک کے خلاف سازش کیسے بھول جاؤں، قائد ن لیگ نے کہاکہ چینی اور بجلی مہنگی ہوگئی، بل ادا نہیں کیے جاسکتے،لاکھوں لوگوں کو روزگار مل رہا تھا، کروڑوں غربت کی لکیر سے اوپر آ رہے تھے،میرے خلاف فیصلوں کی اصل سزا پاکستانی عوام کو ملی،ہم نے ملکر اس قوم کو مشکلات سے باہر نکالنا ہے،یہ سازش پاکستان کے 25کروڑ عوام کیخلاف ہوئی،عوام کو اس سازش کا نوٹس لینا چاہیے،وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے یہ کام کیا اور کیوں کیا؟

ان کاکہناتھا کہ جنرل باجوہ یا راحیل شریف کیخلاف کوئی سازش نہیں کی،ہم نے موٹرویز بنائیں، سی پیک دیا، جے ایف 17تھنڈر کا معاہدہ کیا،ہمارے دور میں سٹاک مارکیٹ بلند، ڈالر کو باندھ کر رکھا گیا،موٹروے بننے سے 10،10گھنٹے کا سفر 3گھنٹے کا ہو گیا،ہمارے دور میں مہنگائی کم سے کم سطح پر تھی،پاکستان کے عوام کو سب سے بڑی سزاملی،میں نےاس بنچ کا کیا بگاڑا تھا جس نے مجھے سسیلین مافیا کہا،ایک جج نے ملک کےوزیراعظم کے خلاف ریمارکس دیے۔