اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کہا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے غیر شرعی نکاح کر کے بادی النظر میں جرم کا ارتکاب کیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
سینئر سول جج قدرت اللہ نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے عدالت میں درخواست دائر کی اور الزام لگایا کہ پیری مریدی کے چکر میں رابطہ استوار کیا گیا اور بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے ناجائز تعلقات قائم ہو گئے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خاور مانیکا کے مطابق اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کو نومبر 2017 میں طلاق دی لیکن بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ نے عدت گزرنے سے پہلے ہی نکاح کر لیا جبکہ گواہان مفتی سعید، عون چوہدری اور محمد لطیف کے بیانات الزامات کو سپورٹ کرتے ہیں۔
عدالتی حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے بادی النظر میں جرم کا ارتکاب کیا ہے، عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ٹرائل کے آغاز کیلیے مناسب گراؤنڈز موجود ہیں، لہٰذا خاورمانیکا کی شکایت سماعت کیلیے منظور کی جاتی ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خاورمانیکا کی شکایت پر سماعت کا باقاعدہ آغاز 14 دسمبر کو کیا جائے گا، بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، لہٰذا ان سے الیکٹرانک ذرائع سے رابطہ کیا جائے گا اور بشریٰ بی بی ذاتی حیثیت میں 14 دسمبر کو عدالت میں پیش ہوں۔