بارش سے سب سے زیادہ دیر البلاح کا علاقہ متاثر ہوا ہے، فائل فوٹو
بارش سے سب سے زیادہ دیر البلاح کا علاقہ متاثر ہوا ہے، فائل فوٹو

سرد موسم و بارش، بے گھر فلسطینیوں کے مصائب بڑھ گئے

محمد علی :
موسمی سختیوں سے غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے مصائب مزید بڑھ گئے۔ اسرائیل بمباری سے تباہ حال غزہ میں تیز بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ عارضی کیمپوں میں پانی داخل ہونے سے لاکھوں بے گھر فلسطینی ایک اور پناہ کے متلاشی ہیں۔ بارش سے سب سے زیادہ دیر البلاح کا علاقہ متاثر ہوا ہے۔ جو غزہ کے مرکز میں واقع ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کے پناہ گزین کیمپوں میں انتہائی نامساعد حالات کے سبب جہاں بھوک نے ڈیرے ڈال دیئے ہیں۔ وہیں ان کیمپوں میں وبائی امراض بھی پھیلنے لگے ہیں۔ علاج معالجے کی سہولتوں کا فقدان اور خوراک اور صاف پانی کی قلت کے سبب غزہ میں بڑے انسانی المیے کا خدشہ ہے۔

فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ محصور علاقے میں متعدی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ بے گھر ہونے والے 19 لاکھ افراد میں 3 لاکھ 360 سے زیادہ انفیکشن کے کیسز پائے گئے ہیں۔ دوسری جانب یہ رپورٹس بھی سامنے آ رہی ہیں کہ غاصب اسرائیل نے غزہ کی سرنگوں میں سمندر کا پانی بھرنا شروع کر دیا ہے۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حماس کا غزہ کے نیچے سرنگوں کا 550 کلو میٹر پر محیط نیٹ ورک ہے۔ جو کسی بھی شہر کے برابر ہے۔ تاہم سرنگوں کے حوالے سے اسرائیل کا اب تک کوئی بھی دعویٰ درست ثابت نہیں ہوا ہے۔ حماس کے جانباز میدان میں اسرائیل کا مقابلہ کر رہے ہیں اور مزاحمتی گروپ کی جانب سے گزشتہ روز کی گئی کارروائی میں اسے سب سے بھاری نقصان پہنچایا گیا۔

برطانوی اخبار گارجین کے مطابق حماس کے اچانک حملے میں اسرائیل کے دو سینئر کمانڈرز سمیت 9 فوجی ہلاک ہوگئے۔ حماس نے غزہ کے وسط میں شجاعیہ کے علاقے میں اسرائیلی فوج کو نشانہ بنایا۔ وسطی غزہ کے متعلق اسرائیل کا دعویٰ تھا کہ یہ علاقہ اب کلیئر ہو چکا ہے۔ جس کے بعد جنوب کی جانب پیش قدمی کی گئی۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل کو پورے غزہ میں اس وقت پہلے سے زیادہ سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔

گارجین کے مطابق تازہ حملے کے بعد غزہ کے زمینی آپریشن میں مارے گئے صہیونی فوجیوں کی تعداد 115 ہوگئی ہے۔ جبکہ ایک ہزار 704 فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ حماس کے القسام بریگیڈ کے ایک بیان کے مطابق اس نے شجاعیہ میں 15 اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا۔ دوسری جانب اسرائیل کی سفاکانہ کارروائیوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار 600 سے تجاوز کر چکی ہے۔ جبکہ 15 ہزار 500 سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔

دریں اثنا غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت پر حماس نے پہلی بار جنگ بندی مذاکرات سے انکار کر دیا ہے۔ امریکہ اور قطر کے حکام کے مطابق حماس کی جانب سے کوئی بات نہیں کی جا رہی ہے۔ جس کے باعث سیز فائر مذاکرات ڈیڈ اینڈ پر آچکے ہیں۔ تاہم قطری حکام نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کرانے کیلیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔