آئینی ترمیم اسی ہفتے یا دوسرے ہفتے کے شروع میں لائے جانے کا امکان ہے، فائل فوٹو
آئینی ترمیم اسی ہفتے یا دوسرے ہفتے کے شروع میں لائے جانے کا امکان ہے، فائل فوٹو

لاڈلے کو لانے کیلیے مجھے سزائیں دلوانا ضروری تھا کیا؟ نواز شریف

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ کسی لاڈلے کو لانے کیلیے مجھے ہٹانا، سزائیں دلوانا ضروری تھا لیکن پاکستان کو کس جرم کی سزا دی گئی، عوام کا کیا قصور تھا۔

کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں ناصرف وزارت عظمیٰ سے فارغ کر دیا گیا بلکہ عمر بھر کیلیے نااہل کر دیا گیا۔

 نواز شریف نے کہا کہ آج میرے دل و دماغ میں یہ سوال انگارے کی طرح سلگ رہا کہ آپ کا کیا قصور تھا کہ آپ کو مجھ سے زیادہ سنگین سزائیں دی گئیں، جے آئی ٹی کیلیے واٹس ایپ پر ہیرے چنے گئے۔

سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ معلوم ہے کہ عوام 8 فروری کو خوشحال پاکستان کی ججمنٹ سنائیں گے، عوام کو اپنی بریت کا فیصلہ خود کرنا ہے۔