درآمدی کاغذ کی قیمتوں میں کمی کیلئے وفاق سے بات کرینگے،مقبول باقر

کراچی (اسٹاف رپورٹر)نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقرنے کہا ہے کہ درآمدی کاغذ پر ڈیوٹی کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے تاہم سندھ حکومت درآمدی کاغذ کی قیمتوں میں کمی کیلئے وفاقی حکومت سے رابطہ کریگی۔کتاب لوگوں میں شعور پیدا کرتی ہے اور ذہنی تقویت کا باعث بنتی ہے۔ کتاب معاشرہ کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے اس لئے اسکی ا ہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ وہ جمعرات کو کراچی ایکسپو سینٹر میں18ویں عالمی کتب میلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر پاکستان پبلشرز ایند بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد،کے آئی بی ایف کے کنوینیر وقار متین ،سابق وفاقی وزیر اور سینٹرفیصل سبزوار ی ،سینئر صحافی قاضی اسد عابد ،سعید خاور ،ایب و شعراءسماجی و سیاسی شخصیات بھی موجود تھیں ۔ وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ( ر ) مقبول باقر نے کہا کہ کتب میلے کے منتظمین کو کامیاب نمائش کے انعقاد پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کتاب معاشرہ کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ درآمدی کا غذ کی ڈیوٹی میںاضافے کے باعث کتب مہنگی ہونے کے حوالے سے نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھاکہ مجھے پبلشرز کی مشکلات کا اندازہے تاہم درآمدی کاغذ پر ڈیوٹی وفاق کا معاملہ ہے اس لیے اس پر وفاق سے بات کی جائے گی کہ ڈیوٹی کم کی جائے اس حوالے سے میں اپنی ہر ممکن کوشش کروں گا ۔

قبل ازیں نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے18ویں عالمی کتب میلے کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پبلشرز ایند بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد نے کہا کہ 2005سے 2023تک مسلسل کتب میلے کا انعقاد کامیابی سے جاری ہے۔ کتب میلے کے ذریعے کتب بینی کا کلچر دوبارہ آرہا ہے۔ بڑے شہروں کے علاوہ چھوٹے گاﺅں دیہات میں اب بھی علم کا ذریعہ کتابیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ درآمدی کاغذ پر ڈیوٹی کی شرح میں اضافے سے پاکستان میں کاغذ انتہائی مہنگا ہوگیا ہے جس کی وجہ سے کتابوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ لوکل فیکٹریاں جو کاغذ بناتی ہیں وہ بھی ضروریات کو پور ا نہیں کر پار ہی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست کی کہ کاغذ پر ڈیوٹی کی کمی کے حوالے سے وفاق سے بات کی جائے۔ ایم کیو ایم کے رہنما اورسینیٹر فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے کہ پاکستانی پبلشرز کاغذ کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مشکل میں ہیں تاہم درآمدی کاغذ پر انحصار کرنے کے بجائے کاغذ کی مقامی انڈسٹریز کو فروغ دیا جانا چاہیئے تاکہ ملکی معیشت بھی ترقی کرے اور پبلشرز کو بھی کم قیمت میں کاغذ دستیاب ہو سکے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق ہمارے ملک میں 95فیصد لوگ ایسے ہیں جنہوں نے اپنے نصاب کے علاوہ کوئی کتاب نہیں پڑھی۔ کتابوں سے قربت انتہائی ضروری ہے ۔ دلیل اور مکالمہ ضرور ہونا چاہیے۔ ہمیں چاہیے کہ اس بات کی ترویج کی جائے کہ نصاب سے ہٹ کر غیر نصابی کتاب میں دلچسپی لی جائے۔ تقریب کے آخر میں کتب میلے کے کنونیئر وقار متین نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ افتتاحی تقریب کے اختتام پر چیئرمین کے آئی بی ایف خالد عزیز نے مہمانوں کو پھولوں کا گلدستہ اور اجرک پیش کی گئی اور وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر اور فیصل سبزواری کو اجرک اور یادگاری شیلڈ پیش کی ۔افتتاحی تقریب میں دو ادیب ڈاکٹر عقیل عباس جعفری اور ڈاکٹر بلال نقوی کا ایوارڈ دیا گیا جبکہ پبلشرز میں امینہ سید اور علیم قریشی کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔