پراسیکیوشن کے پاس  سوائے جھنڈوں کے کوئی ثبوت موجود نہیں، فائل فوٹو
پراسیکیوشن کے پاس  سوائے جھنڈوں کے کوئی ثبوت موجود نہیں، فائل فوٹو

سائفر کیس کارروائی پرنٹ،الیکٹرانک و سوشل میڈیا پرنشر کرنے پرپابندی

اسلام آباد: سائفر کیس میں بڑی پیش رفت، سائفر کیس کی کارروائی پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے بڑا حکم جاری کرتے ہوئے کہا  ہے کہ پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر سائفر کیس سے متعلق کوئی کارروائی نشر نہیں ہو گی۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پیمرا اور پی ٹی اے کو اس حوالے سے ہدایات پر پابندی کی ہدایت کی جاتی ہے، اگر کوئی بھی خلاف ورزی ہوئی تو اس پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کارروائی ہو گی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پیمرا اور پی ٹی اے کو عدالتی حکم کی کاپی فراہم کی جائے تاکہ آئندہ خلاف ورزی نہ ہو، سائفر کیس کا ٹرائل ان کیمرہ کرنے کی پراسیکیوشن کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔

فیصلے کے مطابق سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی فیملی مشروط موجود ہو گی، شرط ہو گی کہ عدالتی کارروائی کو فیملی ممبران کسی جگہ بیان نہیں کریں گے۔ عدالت کی جانب سے جاری تحریری حکم نامے کے مطابق ٹرائل کی کارروائی کے دوران پبلک موجود نہیں ہو گی۔