لاہور میں فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کی حکومتی جادو الٹا پڑ گیا، ایئر کوالٹی انڈیکس کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گیا جو انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہے۔
شہر میں ایئر کوالٹی انڈیکس 400 سے تجاوز کرگیا ہے۔ گرین فورٹ 2 لاہور کینال میں کل مصنوعی بارش سے قبل اے کیو آئی 336 تھا اور آج 366 ایئر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پنجاب یونیورسٹی لاہور کالج آف ارتھ اینڈ انوائرمینٹل سائنسز میں ایئر کوالٹی انڈیکس 268 سے بڑھ کر 275 ریکارڈ کیا گیا۔ اسی طرح، شملہ پہاڑی میں ایئر کوالٹی انڈیکس 437 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
حکومت پنجاب کی جانب سے آلودگی کم کرنے کے لیے پہلی مرتبہ مصنوعی بارش برسانے کا تجربہ کیا گیا جس سے بہتر اثرات سامنے نہ آسکے۔
ماہرین کے مطابق کمزور بارش برسانے والے بادلوں کے باعث مصنوعی بارش کے اثرات کم دیکھنے میں آ رہے ہیں۔
ماہرین کی ٹیم طیارے پر آسمان پر 6 سے 12 ہزار فٹ بلندی پر پہنچی، پانی لانے والے بادلوں پر فائر کے ساتھ سپرے بھی کیا گیا لیکن بارش انتہائی کم ہوئی۔
چیف میٹرو لوجسٹ محمد اسلم کے مطابق بادلوں کے کمزور سسٹم کی وجہ سے فضاء میں سپرے اور راکٹ فائر کرنے کے باوجود زیادہ بارش نہ ہوسکی، دوبارہ مصنوعی بارش برسانے کا فیصلہ حکومت پنجاب کرے گی تاہم آئندہ تین چار روز تک بارش کا کوئی امکان نہیں بلکہ موسم سرد اور خشک رہے گا۔