اسلام آباد: حکومت کی جانب سے ملک بھر میں اسپیشل اکنامک زونز کی نگرانی کے لیے نیشنل انڈسٹریل ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (Nidra) قائم کرنے کا امکان ہے، جس کا مقصد سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنا اور خدمات کی فراہمی کے احتساب کو یقینی بنانا ہے۔
نجکاری کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ نگراں وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے مجوزہ ماڈل پر متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں سے تفصیلی میٹنگ کی ہے۔
فواد حسن فواد نے وضاحت کی کہ اب تک بنائے گئے کسی بھی اسپیشل اکنامک زون فریم ورک نے مختلف ترغیبی ڈھانچے کے ساتھ حکومت کے تین درجوں کے درمیان حکام کو منتشر کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں نہ صرف بگاڑ پیدا ہوا ہے بلکہ سرمایہ کاروں میں الجھن بھی پیدا ہوئی ہے۔
میٹنگ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ ”ون ونڈو“ کا تصور جہاں کہیں بھی متعارف کرایا گیا ہو، اپنے مطلوبہ ہدف / سہولت کے ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا کیونکہ تین درجے ایک ہی چھت کے نیچے رہتے ہوئے بھی منتشر اتھارٹی کے ساتھ کام کرتے رہتے ہیں۔
انھوں نے تجویز پیش کی کہ ایک ایسا فریم ورک، جو اس طرح کے مسائل کا خیال رکھتا ہو، جو آئینی اسکیم کے مطابق ہو، بنایا جانا چاہیے۔ یہ فریم ورک اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے کافی مضبوط ہوگا جب کہ صوبوں کے ان خدشات کو دور کیا جائے گا جو بنیادی طور پر مختلف سطحوں پر اتھارٹی اور افعال کو ایک دوسرے کے ساتھ ملانے کی صورت میں ریونیو اسٹریم کے نقصان کے بارے میں فکر مند ہیں۔
اس طرح ایسے کسی بھی فریم ورک کی ایک اہم خصوصیت صوبائی اور مقامی حکومتوں کے محصولاتی مفادات کا تحفظ ہو گی۔نگراں وزیر نے وضاحت کی کہ منتشر اتھارٹی کے مسئلے سے بچنے کے انتظامات آئین کے آرٹیکل 144، 146 اور 147 میں فراہم کیے گئے ہیں۔