اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے انٹرا پارٹی الیکشن کا معاملہ طے نہ ہونے سے پارٹی کو لاحق خطرے کو بیان کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر 22 تاریخ تک الیکشن کا سرٹیفکیٹ جاری نہ ہوا تو پی ٹی آئی کے امیدوار آزاد امیدواروں کی کیٹگری میں شمار ہوں گے جو پارٹی اور جمہوریت کیلیے خطرہ ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل بیرسٹرعلی ظفر انٹرا پارٹی الیکشن سماعت کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ ہمارا دورانِ سماعت پہلا مؤقف یہ تھا کہ رابطہ ایپ کے اندر تمام پارٹی ممبران کی لسٹ موجود ہے، یہ جو 14 لوگ ہیں ان میں سے ایک بھی شخص پی ٹی آئی کا ممبر نہیں ہے۔ ان 14 لوگوں کے پاس نہ تو ممبر شپ کارڈ ہے اور نہ انہوں نے ممبر شپ فیس دی ہے۔**
چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹ گوہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وکیل علی ظفر نے کہا کہ قانون یہ کہتا ہے اگر آپ پارٹی ممبر نہیں تو آپ الیکشن کمیشن میں درخواست دائر نہیں کرسکتے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارا دوسرا مؤقف یہ تھا کہ ان 14 لوگوں میں سے ایک نے بھی نہ تو الیکشن فارم کیلئے درخواست دی نہ ہی الیکش لڑنے کیلئے درخواست دی، پی ٹی آئی کا الیکشن پینل بیسڈ ہوتا ہے، ہر پینل کیلئے 15 ممبر چاہئیں، ان 14 افراد میں سے کسی نے نہیں کہا کہ ہم 15 ممبر لے کر آئے تھے، جو درخواستیں الیکشن کمیشن میں دی گئیں ان میں کوئی ذکر نہیں کہ یہ کس پوسٹ کیلئے الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ان دو پوانٹس کی بنا پر ہم نے التجا کی کہ ہم نے الیکشن کرا لیے ہیں اور ان لوگوں کے پاس کوئی گنجائش نہیں کہ وہ اپنی آبجیکشن پٹیشن فائل کرسکیں اور استدعا کی کہ ان پٹیشنز کو ڈسمس کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے لیکن یہ نہیں بتایا کہ کب سنائیں گے۔
چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارے انٹرا پارٹی الیکشن ایک سال سے الیکشن کمیشن میں زیر التوا پڑے رہے، الیکشن کمیشن کی طرف سے اس کا پہلا نوٹس دسمبر 2022 کو آیا۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 22 تاریخ کاغذات نامزدگی فائل کرنے کی آخری تاریخ ہے، ہمارے امیدوار لکھتے ہیں کہ میں پی ٹی آئی کا ممبر ہوں اور آپ نہیں مانیں گے، تو بہت بڑا رسک ہوگا، جمہوریت کیلیے خطرہ ہے، ای سی پی سے مطالبہ ہے کہ ہمارا سرٹیفکیٹ جاری کریں۔