الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی، فائل فوٹو
دستاویزات جمع کروانی ہیں ایک ہفتے سے 10 دن تک کا وقت دیں۔بیرسٹر گوہر، فائل فوٹو

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کی سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ

اسلام آباد : تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کی سماعت کی۔ پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے دلائل میں کہا کہ دیگر سیاسی جماعتوں کے بھی انٹرا پارٹی الیکشن دیکھے ہیں مگر ہمیں کہا گیا کہ پارٹی کے مجاز سے دستخط کروائیں، کروا لیے تو پھر کہا گیا ہیڈ سے کروائیں۔

اس کے بعد مزید کہا گیا کہ اب مجاز سے کروائیں۔ اس بنیاد پر الیکشن ختم نہیں کیے جا سکتے، شہباز شریف اور اسفند یار ولی نے بھی دستخط کیے۔ ہم سے امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے الیکشن کمیشن کے 40 سوالوں کے جواب دیے۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت ہے جلد فیصلہ سنایا جائے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہمیں اس کا احساس ہے۔ ممبر کمیشن نے اکرام اللہ نے پوچھا کہ قانون کے مطابق الیکشن دو حصوں میں ہونا ہے، قانون کے مطابق چیئرمین کے انتخاب کا الگ سے شیڈول نہیں دیا۔

بیرسٹرعلی ظفر نے کہا کہ ووٹنگ ہی نہیں ہوئی تو دو حصوں میں انتخاب کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ آئندہ انتخاب دو حصوں میں ہو گا۔

ممبر الیکشن کمشنر نے سوال پوچھا آپ نے مسلم لیگ (ن) کے انتخابات کو چیلنج کیا؟ جس پرعلی ظفر بولے کہ ہم نے چیلنج نہیں کیا مگر ہمارا انتخاب انہوں نے کر دیا۔

واضع رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات  کیس میں الیکشن کمیشن کو 21دسمبر تک حتمی فیصلہ جاری کرنے سے روک دیا ہے۔