تل ابیب: اسرائیلی فوج نے گزشتہ 2 روز کے دوران غزہ میں حماس کے ساتھ جھڑپ میں اپنے 7 اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فوجی ترجمان نے بتایا کہ گذشتہ روز جھڑپ میں غزہ کے شمالی اور جنوبی علاقے میں ایک ایک اہلکار مارے گئے جب کہ خان یونس میں اتوار کی شب پانچ اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ اس طرح زمینی کارروائیوں کے دوران مارے گئے،فوجیوں کی مجموعی تعداد 129 ہوگئی۔ حماس کے اسرائیل پر 7 اکتوبر پر کیے گئے حملے میں ہزار سے زائد اسرائیلی فوجیوں کی اموات ان 129 ہلاکتوں کے علاوہ ہیں۔ دریں اثناء غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ووٹنگ ایک دن کیلئے موخر کر دی گئی ۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق قرارداد کا مسودہ پیش کرنے والے ملک متحدہ عرب امارات نے ہونے والی ووٹنگ کو ایک دن کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کی۔اقوام متحدہ کے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ قرار داد کے متن پر مذاکرات جاری ہیں ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطینی ٹی وی نے پیرکے روز اطلاع دی کہ الشفا ہسپتال کے داخلی دروازے اور اس کے سرجیکل وارڈ کی عمارت کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 5 افراد شہید ہوگئے۔ خان یونس کے علاقوں پر بھی اسرائیلی فوج کی بمباری میں درجنوں شہید اور زخمی ہوئے۔ غزہ میں طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیاکہ جبالیہ پر اسرائیلی بمباری میں 100 سے زائد افراد شہید، درجنوں زخمی ہوئے۔ حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا کہ حماس مصر اور قطر کی جانب سے جنگ کو روکنے کے لیے پیش کئے گئے کسی بھی نوعیت کے اقدام کیلئے تیار ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں ایک اور عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ دوسری جانب حماس غزہ میں مکمل جنگ بندی تک یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت کے امکان کو مسترد کرچکی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے غزہ میں اسرائیل کی بلا امتیاز بمباری کی وجہ سے شہری ہلاکتوں کی مذمت کی ہے ۔ حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے بیروت میں اپنی تقریر میں مزید کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات اس وقت تک نہیں ہوں گے جب تک اسرائیل مکمل جنگ بندی نہیں کرتا۔ یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے غزہ میں تقریبا دو ہفتے گزارنے کے بعد ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ غزہ بچوں کیلئے دنیا کی خطرناک ترین جگہ ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ امریکہ حماس کے خلاف اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھے گا۔دریں اثنا ایک پریس کانفرنس میں فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیہ نےکہا ہےکہ اتھارٹی اب غزہ اور مغربی کنارے میں جنگ کو روکنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے مر رہے ہیں، ہم اسرائیلی مشورے مسترد کرتے ہیں۔