اسد قیصر کے خلاف تھری ایم پی او واپس لے لیا گیا، رہائی کا حکم

 

پشاور(اُمت نیوز)ڈپٹی کمشنر صوابی نے عدالتی حکم پر سابق اسپیکر اسد قیصر کے خلاف تھری ایم پی او واپس لے لیا۔
پشاور ہائیکورٹ میں اسد قیصر کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری پر سماعت ہوئی، جس کے بعد ڈپٹی کمشنر صوابی نے تھری ایم پی او واپس لینے کا حکم نامہ جاری کردیا۔
نو دسمبر کو سیشن کورٹ مردان سے اسد قیصر کو 9 مئی واقعات میں ضمانت ملنے کے فوراً بعد صوابی پولیس نے 3 ایم پی او کے تحت انھیں حراست میں لے لیا تھا۔
پشاور ہائیکورٹ میں سابق سپیکر اسد قیصر کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کے معاملے پر سماعت ہوئی۔
دوران سماعت وکیل درخواست گزار ارشد علی بتایا کہ عدالت نے کل ایڈوکیٹ جنرل کو ہدایت کیی تھی کہ ڈی سی سے بات کرلیں۔
جس پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ محمد ابراہیم خان نے کہا کہ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا ہے ڈی سی تھری ایم پی او کا آرڈر واپس لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ آپ بھی سٹیٹ کے خلاف بات نہیں کریں گے۔
چیف جسٹس نے اسد قیصر کو کہا کہ آپ بھی تھوڑا گزارا کرلیں، سٹیٹ اور اداروں کے خلاف بات نہ کریں۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن ہورہا ہے سیاسی رہنما جلسے تو کریں گے۔
وکیل درخواست گزار سید سکندر حیات شاہ نے کہا کہ ہم حلف دیتے ہیں سٹیٹ اور اداروں کے خلاف بات نہیں کریں گے۔
اسد قیصر سپیکر رہ چکے ہیں، وہ سٹیٹ کےخلاف کیو بات کریں گے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر آرڈر واپس لیں تو ہمیں کاپی فراہم کریں۔
جس کے بعد عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو تھری ایم پی اور کا آرڈر واپس لینے کا حکم دیا۔
ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا کہ اسد قیصر کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا تھا۔
حکم نامے کے مطابق ملزم و امان میں خلل نہیں ڈالیں گے۔ ملزم اسد قیصر صوبائی حکومت کی جانب سے سیاسی ایس او پیز پر عمل درآمد کے پابند ہوں گے، ملزم اداروں کے خلاف مہم اور نعرے بھی نہیں لگائیں گے۔
ڈپٹی کمشنر نے حکم نامے میں لکھا کہ ملزم اسد قیصر ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرائیں گے۔ اگر دوسرے کیسز میں مطلوب نہ ہو تو ملزم کو مردان جیل سے رہا کیا جائے۔