دیگراشیائے صرف کے ریٹ بھی نیچے نہ آنے پر شہریوں  میں غم وغصہ پایا جاتا ہے ، فائل فوٹو
 دیگراشیائے صرف کے ریٹ بھی نیچے نہ آنے پر شہریوں  میں غم وغصہ پایا جاتا ہے ، فائل فوٹو

ٹرانسپورٹ مافیا کو لگام دینے میں حکومت ناکام

اقبال اعوان :
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود نگراں سندھ حکومت شہریوں کو ریلیف دلوانے میں ناکام ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ پیٹرول، ڈیزل مہنگے ہونے پر ٹرانسپورٹ کرائے فوری طور پر بڑھا دیئے جاتے ہیں۔ اب نگراں حکومت کے گزشتہ 3 ماہ کے دوران مجموعی طور پر پیٹرول 64.04 اور ڈیزل 52.99 روپے فی لیٹر کم ہوا ہے۔ اس کے باوجود ٹرانسپورٹ کرائے، سبزی، فروٹ، گوشت، دودھ سمیت کوئی اشیا سستی نہیں ہوئی۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے کرائے اور چنگ چی رکشوں کے کرائے فوری طور پر کم کیے جائیں۔ نمائشی اقدامات نہیں، بلکہ ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

واضح رہے کہ پیٹرول 14 روپے اور ڈیزل 13 روپے فی لیٹر سستا ہونے پر جہاں پنجاب حکومت، عوام کو اس کا ریلیف دلوانے کے لیے سرگرم ہو چکی ہے اور اقدامات کے ساتھ ساتھ نگرانی شروع کر دی گئی ہے۔ وہیں سندھ کی نگراں حکومت پر جوں بھی نہیں رینگی اور تاحال خاموشی چھائی ہے۔

حالانکہ تین ماہ کے دوران چار مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اور پبلک ٹرانسپورٹ، انٹرسٹی بسوں کے جو تھوڑے بہت کم کرائے تھے، دوبارہ بڑھا دیے گئے۔ کراچی میں اہم مسئلہ پبلک ٹرانسپورٹ کا ہے کہ بسوں، ویگنوں، مزدا کے کرائے کم نہیں ہو رہے ہیں کہ ٹرانسپورٹرز مافیا ان کرایوں کو پہلے ہی کم قرار دے کر مزید کم کرنے پر تیار نہیں ہے۔ دو ماہ قبل 10 روپے کرایہ کم کیا تھا اور چند روز بعد دوبارہ مرضی کے مطابق کرائے وصول کیے جارہے ہیں۔

اسی طرح چنگ چی رکشے والے ہوں یا عام ٹیکسی رکشے والے، مرضی سے کرائے وصول کررہے ہیں۔ ڈیزل و پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئیں تب بھی ایمبولینس نجی ہوں یا فلاحی اداروں کی ہوں، کرائے مسلسل بڑھاتے جارہے ہیں اور کمی نہیں کی جارہی ہے۔ اسی طرح مال بردار گاڑیوں کے ٹرانسپورٹرز کچھ روز کیلئے کرائے کم کرتے ہیں، تاہم دوبارہ بڑھا دیتے ہیں۔ اسی طرح دیگر اشیا سستی نہیں ہو سکی ہیں۔

گروسری آئٹم ہوں، سبزی فروٹ، گوشت، دودھ، انڈے، مرغی ہو یا دیگر کھانے پینے کی اشیا ہوں، کوئی چیز بھی سستی ہونے پر نہیں آرہی ہے۔ حالانکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے پر مہنگائی میں کمی آنا چاہیے تھی۔ تاہم سندھ حکومت کے ادارے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہے ہیں اور اس حوالے سے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ شہر میں پیٹرول ڈیزل کی قیمتیں کم ہونے کے بعد شہریوں نے چنگ چی رکشوں اور پبلک ٹرانسپورٹ والوں کو کرائے کم کرنے پر زور دیا ہے۔

تاہم ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ مہنگائی بہت ہے اور تیل کے علاوہ دیگر اخراجات بہت زیادہ ہیں۔ سرکاری سطح پر اعلان ہوگا تو اس کے مطابق کرائے کم کریں گے۔ تاہم سرکاری سطح پر انٹرسٹی کوچوں، بسوں کے کرائے میں بھی کمی کے اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔ مسافروں اور بسوں والوں میں جھگڑے معمول بنتے جارہے ہیں۔ شہر میں گروسری آئٹم کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں آسکی ہے۔ آٹا، چینی اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے۔ دال، چاول، گھی، تیل دیگر اشیا بدستور مہنگی ہورہی ہیں۔ شہر میں گوشت بڑا، چھوٹا، مرغی کا ہو، سرکاری ریٹ سے زیادہ میں مل رہا ہے۔ فروٹ کی قیمتوں میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔