اسلام آباد: وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق کے زیر صدارت کل جماعتی جموں وکشمیر کانفرنس جموں کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں خواجہ فاروق احمد، سردار عبدالقیوم نیازی، چوہدری یاسین، شاہ غلام قادر، سردار عتیق احمد ،سردار محمد یعقوب ، راجہ فاروق حیدر، سردار حسن ابراہیم، مولانا امتیاز عباسی، ڈاکٹر محمد مشتاق، دانیال شہاب مدنی، مفتی عبدالغفور، مولانا امتیاز صدیقی، محمود احمد ساغر، غلام محمد صفی،فاروق رحمانی اوردیگرنے شرکت کی۔ کانفرنس میں اتفاق رائے سے ہندوستان کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیرکو ہندوستان میں ضم کرنے ،آبادی کی ہیئت تبدیل کرنے کے اقدامات کیخلاف مذمتی قراردادمنظورکی گئی۔
اجلاس میں ایک قراردادمنظورکی گئی جس میں کہا گیا کہ ریاست جموں وکشمیرکا تنازعہ گزشتہ سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ایجنڈا میں تصفیہ طلب تنازعہ کے طور پر موجود ہے، کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ ایک وحدت کے طور پر ہو گا ۔کانفرنس میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں اظہاررائے کی پابندی، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے قائدین، سیاسی کارکنوں، نوجوانوں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاریوں او ر نظر بندیوں کی پر زور مذمت کی گئی۔ کانفرنس میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی زیرحراست قیادت یاسین ملک، مسرت عالم بھٹ، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر قاسم فکتو، نعیم احمد خان، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین اور دیگر قائدین کو خراج تحسین پیش کیاگیا۔
اجلاس مقبوضہ جموں و کشمیر میں کالے قوانین کے نفاذ، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، ڈومیسائل کے قانون میں تبدیلی کرکے ہندوستانیوں کو جموں و کشمیر میں آباد کرنے کیخلاف قراردادیں منظورکی گئیں۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی طرف سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات میں ان کی توجہ تنازعہ کشمیر کی طرف مبذول کروانے کو خوش آئند قراردیاگیا۔ اجلاس اس عزم کا اظہارکیاگیا کہ سیز فائر لائن کے دونوں اطراف کے عوام حق خودارادیت کی جدوجہد کو بارآور کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھیں گے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos