غزہ؛ اقوامِ متحدہ نے غزہ میں جلد قحط پڑنے کی وارننگ جاری کردی۔ یو این انڈر سیکریٹری مارٹن گریفیتھ کا کہنا ہے کہ ہفتوں سے کہہ رہے ہیں ہر گزرتا دن غزہ میں بھوک بڑھا رہا ہے، غزہ کی پوری آبادی قحط کا شکار ہوسکتی ہے۔
اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں سے پیدا ہونے والے انسانی بحران پر روشنی ڈالی گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ غزہ میں بھوک کی شکار آبادی کی شرح نے افغانستان اور یمن جیسے ممالک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے جہاں حالیہ برسوں میں قحط سالی کا سامنا ہوچکا ہے۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ غزہ میں خوراک کا بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ بدتر ہو رہا ہے ،اس کی وجہ وہاں ناکافی امداد پہنچنا ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتوں کے دوران غزہ کو درکار خوراک کا محض 10 فیصد حصہ شہریوں تک پہنچا ہے۔
یہ رپورٹ اقوام متحدہ سمیت 23 اداروں نے مشترکہ طور پر تیار کرکے جاری کی ہے جس میں بتایا گیا کہ غزہ کے 5 لاکھ 76 ہزار 600 شہری بھوک کے باعث موت کے منہ میں پہنچ گئے ہیں۔اقوام متحدہ کی امدادی سرگرمیوں کے سربراہ Martin Griffiths نے بتایا کہ رپورٹ حیران کن نہیں۔ ہم ہفتوں سے اس طرح کی صورتحال کا انتباہ کر رہے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی تباہی سے بھوک اور امراض ہی پھیل سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق غزہ میں لگ بھگ ہر فرد ہی بھوکا ہے اور وہاں بڑے پیمانے پر امراض پھیل رہے ہیں کیونکہ غذائی کمی کے باعث لوگوں کا مدافعتی نظام بہت زیادہ کمزور ہو چکا ہے۔