پشاور:پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا تحریک انصاف کے انٹر اپارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے سیاسی جماعت کو ‘بلے’ کا نشان واپس کر دیا۔
عدالت نے بلے کا نشان بحال کرتے ہوئے الیکشن کمیشن و دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیا، عدالتی چھٹیوں کے بعد باقاعدہ بینچ کیس سنے گا۔
پی ٹی آئی کی انٹراپارٹی انتخابات اور انتخابی نشان سے متعلق الیکشن کمیشن فیصلے کیخلاف درخواست پر جسٹس کامران نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ جسٹس کامران نے کہاکہ یہ تو الیکشن کمیشن ایک پارٹی کو الیکشن سے آؤٹ کررہا ہے،اگر عدالت کل اس نتیجے پر پہنچتی ہے کہ الیکشن کمیشن کا آرڈر ٹھیک نہیں تو پھر کیا ہوگا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں دوران سماعت جسٹس کامران نے کہاکہ سیاسی جماعت انٹراپارٹی الیکشن کرائے تو پھر سرٹیفکیٹ جمع کرتی ہے،وکیل نے کہاکہ بالکل7 دن میں پارٹی نے سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہے،جسٹس کامران نے کہاکہ آج کیس موشن میں ہے آپ نہ آتے تو ہم ان کو سنتے اورعبوری ریلیف پر فیصلہ کرتے۔
جسٹس کامران نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ اب آپ آ گئے ہیں تو آپ کو سنیں گے، اے اے جی نے کہاکہ انٹرم ریلیف اگر دیا گیا تو یہ تو پوری درخواست پر فیصلہ ہوگا، جسٹس کامران نے کہاکہ یہ تو الیکشن کمیشن ایک پارٹی کو الیکشن سے آؤٹ کررہا ہے،اگر عدالت کل اس نتیجے پر پہنچتی ہے کہ الیکشن کمیشن کا آرڈر ٹھیک نہیں تو پھر کیا ہوگا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ ابھی چھٹیاں ہیں اس کیس کو چھٹیوں کے بعد سنیں،جسٹس کامران نے کہاکہ آپ بتائیں کہ پاکستان میں کتنی سیاسی پارٹیاں ہیں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ 175 پارٹیاں ہیں،جسٹس کامران نے کہاکہ کیا کسی اور پارٹی کونوٹس جاری کیا گیا۔