غزہ :فضائی حملے، مزید125 فلسطینی شہید،51خواتین اسرائیلی جیل میں قید

غزہ: اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران 13خاندانوں کا قتل عام کیا جس کے نتیجے میں 125شہید اور 318زخمی ہوئے۔وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ گذشتہ 7اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 22438شہید اور 57614زخمی ہوئے ہیں۔انہوں نے کر کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے 70فیصد متاثرین بچے اور خواتین ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں پر حملے کے نتیجے میں متعدد شہید ہو گئے۔ رفاہ میں نقل مکانی کرنے والے فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا،اسرائیلی سنائپرز نے معصوم بچوں اور خواتین کو بھی شہید کیا، سڑکوں پر لاشوں کے ڈھیر لگ گئے، آخری سانسیں لیتے فلسطینیوں کے درد ناک مناظر نے دل دہلا دیئے، صیہونی فوج نے جبالیہ میں اقوام متحدہ کے شیلٹر پر بھی حملہ کیا۔

اسرائیلی کشتیاں وسطی غزہ کے ساحلی علاقوں کو نشانہ بنا رہی ہیں، غزہ کا محفوظ علاقہ قرار دیا گیا رفح بھی اسرائیلی بمباری کی زد میں ہے۔میڈیا کے مطابق ،رفح میں گھر پر بمباری سے ایک پورا خاندان شہید ہوگیا۔ جبالیہ کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 50گھر تباہ ہو گئے۔عرب میڈیا کے مطابق گھر خالی تھے لیکن بم باری کے باعث ایک پورا رہائشی محلہ اب ختم ہو چکا ہے۔اسرائیلی میڈیانے انکشاف کیاکہ اسرائیلی کابینہ کے اجلاس میں 3اسرائیلی وزراء نے اپنے آرمی چیف پر شدید تنقید کی ہے۔فلسطینی محکمہ امور اسیران اور کلب برائے اسیران نے غزہ سے تعلق رکھنے والی 51خواتین قیدیوں کے نام ظاہر کیے جنہیں جبری اغواء کرنے کے بعد اسرائیل کی بدنام زمانہ دامون نامی عقوبت خانے میں ڈالا گیا ہے.

عرب پارلیمنٹ نے فلسطینیوں کو غزہ سے جبرا ًبے دخل کرنے کی ہر تجویز کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔اسرائیلی فوج نے 7اکتوبر کے حماس کے حملے کی تحقیقات کےلئے ٹیم تشکیل دے دی ۔اسرائیل نے لبنان میں حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری کی ہلاکت کو اپنی بڑی کامیابی قرار دیا تاہم اس کے بارے میں تفصیلات بتانے سے گریز کیا تھا۔اسرائیلی فوج نے بتایا کہ صالح العاروری کو انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کامیابی سے نشانہ بنایا۔ اسرائیل کے ایک اعلیٰ سفارت کار نے عندیہ دیا ہے کہ اسپین سے بلائے گئے اسرائیلی ایلچی کو واپس اسپین بھیجا جائے گا اور امید کرتے ہیں کہ انھیں وہاں خوش آمدید کہا جائے گا۔