سوڈان (اُمت نیوز)سوڈان کی 9 ماہ کی خانہ جنگی اب حتمی مرحلے میں دکھائی دے رہی ہے۔ جنگجو لیڈر محمد حمدان دگالو (حامدی) کی ریپڈ سپورٹ فورسز نے چند ہفتوں کے دوران تیزی سے غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ بہت سے مقامات پر سوڈانی فوج کو شرم ناک پسپائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
حمدان حامی کی فورسز کی فیصلہ کن فتح کے امکان نے پڑوسی ممالک کو بھی ان کا احترام کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق جبوتی، کینیا، ایتھوپیا، جنوبی افریقا اور یوگنڈا نے حمدان حامدی کے لیے ریڈ کارپیٹ بچھانا شروع کردیا ہے۔
جمعرات کو حامدی نے سوڈان کے سابق وزیر اعظم سمیت اہم سیاسی قائدین سے مذاکرات کے بعد ایک معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت تمام فریق مل کر کام کریں گے تاکہ ملک میں سیاسی و معاشی استحکام یقینی بنایا جاسکے۔
سوڈان کے آرمی چیف جنرل عبدالفتاح البرہان کے لیے یہ صورتِ حال بہت پریشان کن اور ناقابلِ برداشت ہے۔
سرکردہ سیاست دانوں نے آرمی چیف جنرل عبدالفتاح البرہان اور حمدان حامی کی ملاقات اور بات چیت یقینی بنانے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ یہ ملاقات بہت جلد ہوتی دکھائی نہیں دیتی۔ آرمی چیف ایک جنگجو لیڈر سے مذاکرات میں اپنی ہتک محسوس کرتے ہوئے تذبذب کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
ہوسکتا ہے اپنی پوزیشن مزید مضبوط، بلکہ فیصلہ کن بنانے اور آرمی چیف کو مذاکرات پر مجبور کرنے کے لیے حمدان حامدی کو تیزی سے مزید عسکری فتوحات یقینی بنانا پڑیں۔