کویت (اُمت نیوز)کویت میں نئے سال کے پہلے پانچ روز کے دوران سیکیورٹی کریک ڈاؤن کے دوران مختلف قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر ایک ہزار سے زائد تارکین وطن کو گرفتار کرلیا گیا۔
حراست میں لیے گئے زیادہ تر افراد کو اب قانون کے مطابق ملک بدر کرنے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔
نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد کی ہدایت پر یہ سیکیورٹی مہم ملک سے غیر قانونی کارکنوں کو ملک بدر کرنے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔
شیخ طلال الخالد نے ان مہمات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے حکومت کی جانب سے ملازمت کے قانونی طریقوں کو برقرار رکھنے کے عزم کو اجاگر کیا ہے۔
گزشتہ سال کے اوائل میں کویت کی وزارت داخلہ نے مقامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر سب سے زیادہ تارکین وطن کو ملک بدری کیا تھا۔
یکم جنوری سے 31 دسمبر تک کے اعداد و شمار کے مطابق 42 ہزار 892 تارکین وطن کو ملک بدر کیا گیا جن میں 17 ہزار 701 خواتین بھی شامل ہیں۔
ان میں سے 42,265 کو انتظامی ملک بدری کے زمرے میں رکھا گیا تھا، جن میں 24،609 مرد اور 17،656 خواتین شامل تھیں۔ اس کے علاوہ 627 کی عدالتی ملک بدری کی گئی جن میں 582 مرد اور 45 خواتین شامل ہیں۔
ملک بدری کی تعداد میں نمایاں اضافے کی وجہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے کیے جانے والے فعال حفاظتی اقدامات اور مہمات ہیں۔