غزہ دھماکے میں 6 اسرائیلی فوجی ہلاک،1 دن میں تعداد 10 ہوگئی

بیروت : غزہ کے وسطی علاقے بیوریج میں بارودی سرنگ دھماکے میں اسرائیلی فوج کے 6 اہلکار ہلاک ہوگئے،اسرائیلی میڈیا کے مطابق فوجی تکنیکی کام میں مصروف تھے کہ اچانک زور دار دھماکہ ہوگیا۔ جس میں 5 فوجی موقع پر اورایک دوران علاج دم توڑ گیا۔ دوسری طرف مغربی کنارے میں بھی قابض فوج کی خون ریز کارروائیاں جاری ہیں، تلکریم میں 3 نوجوانوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔ نوجوانوں کو شہید کرنے کے بعد ان کی لاشوں کی بےحرمتی بھی کی گئی، اسرائیلی دہشت گردی کے بعد تلکریم میں بڑی تعداد میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور اسرائیل مخالف نعرے بلند کیے۔

ادھر ا سرائیل نے منگل کو پھر لبنان میں فضائی کارروائی کی جس کے نتیجے میں حزب اللہ کے مزید 3 کمانڈرز جاں بحق ہوگئے۔ اسرائیل نے فضائی حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔ گاڑی میں آگ بھڑک اُٹھی اور اُس میں سوار تینوں افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کی جانب سے حملے کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی تاہم ویڈیو سوشل ویڈیو پر وائرل ہوگئی۔ غزہ کے امور صحت نے کہا ہے کہ غزہ پر 95 روز سے جاری حملوں میں مزید 126 فلسطینی شہید اور 241 زخمی ہوئے ہیں۔

علاوہ ازیں اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے اس نے شام میں حماس کے ایک اہلکار کوشہیدکر دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا حسن عکاشہ کو جنوبی شام کے قصبے بیت جن میں مارا گیا۔ دریں اثنا عالمی عدالتِ انصاف اسرائیل کے خلاف غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمے پر سماعت 11 اور 12 جنوری کو کرے گی۔کیس بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کیا گیا۔، مقدمے میں غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی آپریشن کو ہنگامی طور پر معطل کرنے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔جنوبی افریقہ نے 84 صفحات پر مشتمل درخواست میں کہا اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو قتل کر ، انہیں ذہنی اور جسمانی طور پر تباہ کرنے والے حالات پیدا کر کے نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے

۔اسرائیلی فوج نے ا علاقے میں حماس کے کئی ارکان کو شہید کرنے کا بھی دعوی کیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے شمالی غزہ میں غیر محفوظ حالات کی وجہ سے طبی سامان کی ترسیل منسوخ کر دی ہے ۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی طرف سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا گیا کہ غزہ میں صحافیوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتوں پر بہت تشویش ہے۔ اردن کے شاہ عبداﷲ نے غزہ میں اسرائیلی جنگ کو وحشیانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے وحشیانہ اسرائیلی جنگ نے ہزاروں بچوں کو یتیم بھی کر دیا ہے۔ یورپی یونین کے ہائی کمشنر برائے خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسی جوزف بوریل نے کہا ہے کہ ہمیں اب غزہ میں جانی نقصان بند کروا دینا چاہیے۔بوریل نے لبنان اور سعودی عرب میں ملاقاتوں اور مذاکرات کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا ہے ہزاروں انسان بے گھر ہو گئے ہیں، کھانے پینے کو کچھ نہیں اور حالات نہایت خوفناک ہیں۔

حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے دنیا اسرائیل کو ہتھیار دے رہی ہے مسلم ریاستیں ہتھیاروں کے ساتھ ہماری مزاحمت کی حمایت کریں ۔ دوحہ میں منعقدہ انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز کی کانفرنس کے دوران خطاب میں انہوں نے کہا جب تک تمام فلسطینی قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا نہیں کیا جاتا اسرائیل کبھی بھی اپنے قیدیوں کو بازیاب نہیں کرسکے گا۔