ہم نے پرائیوٹ سیکٹر کو اضافی گندم منگوانے کی کوئی اجازت نہیں دی تھی، فائل فوٹو
ہم نے پرائیوٹ سیکٹر کو اضافی گندم منگوانے کی کوئی اجازت نہیں دی تھی، فائل فوٹو

بھارت نے جارحیت کی تو بھرپور جواب دینگے،نگران وزیراعظم

اسلام آباد : نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے نئے عزم اور دفاعی صلاحیت کے ساتھ خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل 2019 جیسی جارحیت کا سہارا لیا تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا، عام انتخابات کے دوران امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کی شکایات کے ازالہ کیلئے الیکشن کمیشن اور عدلیہ کے متعلقہ فورم موجود ہیں، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے دوست ممالک سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ایک ڈیجیٹل چینل کے ساتھ پوڈ کاسٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے نئے عزم اور دفاعی صلاحیت کے ساتھ خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل 2019 جیسی جارحیت کا سہارا لیا تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا، پاکستان بالکل ویسا ہی کرے گا جیسا کہ اس نے 2019 میں کیا تھا، ہم ان کے طیاروں کو مار گرائیں گے۔

انہوں نے کہا پاکستان کے ردعمل کے بارے میں کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے کیونکہ ہمارے پاس اپنے لوگوں کی حفاظت کے لئے ایک مکمل دفاعی نظام موجود ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کشمیر کے حل تک تنازع کا امکان موجود رہے گا اور کوئی بھی چیز کسی بھی قسم کے تبادلے کو متحرک کر سکتی ہے۔ملک میں آئندہ عام انتخابات کے بارے میں انہوں نے کہا دہشت گردی کا خطرہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے بعض علاقوں میں موجود ہے ۔انہوں نے کسی بھی خطرے کا جواب دینے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔حال ہی میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق قرارداد کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا مجھے اس کے کوئی قانونی مضمرات نظر نہیں آتے کیونکہ سینیٹ کی قرارداد لازمی نہیں، حکومت نے ایوان میں قرارداد کی مخالفت کی ہے تاہم ضرورت کے مطابق وہ اس معاملے پر رپورٹ پیش کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سکیورٹی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے مخصوص حلقوں میں انتخابات سے متعلق فیصلہ کرنے کا صحیح فورم ہے۔بلوچستان کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے مختلف کالعدم عسکریت پسند گروپوں کے کردار کا ذکر کیا جنہیں پاکستان سے باہر بھی دہشت گرد سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا خیبرپختونخوا میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات ہوئے ہیں، افغان طالبان کے ساتھ رابطے جاری ہیں اور دوسری طرف کچھ رویے میں تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ 90 ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے بعد پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف جنگ کا عزم غیر ملکی حمایت کے بغیر اٹل ہے۔ غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کی وطن واپسی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی پاکستانیوں کی اکثریت نے بڑے پیمانے پر حمایت کی ہے کیونکہ غیر دستاویزی غیر ملکیوں کو رہنے کا کوئی حق نہیں ۔علاوہ ازیں نگران وزیراعظم سے مشیر ہوا بازی ایئر مارشل (ر) فرحت حسین نے ملاقات کی۔ انوار الحق کاکڑ نے ہدایت کی کہ پی آئی اے کی نجکاری اور ایئرپورٹس کے آپریشنز کی آئوٹ سورسنگ کے عمل کو تیز کیا جائے اور اس میں شفافیت کو مرکزی حیثیت دی جائے۔

نگران وزیراعظم نے کہا پاکستان کے ہوا بازی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی وسیع استعداد موجود ہے،حکومت کی اولین ترجیحات میں ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے والے اداروں کی نجکاری کرکے قومی خزانے کو مزید نقصان سے بچانا سر فہرست ہے۔مزیدبرآں وزیراعظم سے پاکستان میں یونیسیف کے نمائندہ عبداللہ فاضل نے ملاقات کی۔انوار الحق کاکڑ نےتعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں فلاحی منصوبوں کے لئے حکومت پاکستان کی طرف سے یونیسیف کو تمام تر سہولیات فراہمی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ پسماندہ علاقوں کے طلبا و طالبات کو ٹیبلٹس سے جدید معلومات تک رسائی دینے سے ناخواندگی میں خاطر خواہ کمی لائی جا سکتی ہے۔

نگران وزیراعظم نے کہاکہ حکومت پاکستان اور یونیسیف جیسے اداروں کے باہمی تعاون کی وجہ سے ملک میں انسداد پولیوکے بارے میں عوامی رویے میں مثبت تبدیلی دیکھنے میں آرہی ہے۔ انہوں نے کہا بھارت کی جانب سےشدید تنقید کے باوجود یونیسیف کا آزاد کشمیر میں شعبہ تعلیم کے لئے اقدامات اٹھانا قابل تحسین ہے۔ نگران وزیراعظم نے عبداللہ فاضل کو پاکستان میں سکول سے باہر بچوں کی تعلیم کے لئے نئی اور مؤثرحکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے افریقی اور ایشیائی ممالک کے سفیروں سے گفتگو کرتے ہوئے افریقی اور ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی و اقتصادی روابط بڑھانے اور غزہ میں تشدد کے خاتمے اور فلسطین میں دیرپا امن کے قیام کے لئے اجتماعی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔