پی ٹی آئی کو بلا واپس ملے گا یا نہیں، آج فیصلے کا امکان

پشاور(اُمت نیوز)پاکستانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو بلے کا نشان واپس ملے گا یا نہیں، اس پر آج فیصلے کا امکان ہے۔

پشاور ہائیکورٹ میں بلے اور انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی آج مزید سماعت ہو رہی ہے، جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ارشد علی نے سماعت کررہے ہیں، گزشتہ روز الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی کے وکلا نے چھ گھنٹے تک دلائل دیے تھے۔

کیس میں الیکشن کمیشن سمیت 15 فریقین ہیں، جن میں سے صرف الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل مکمل ہوئے ہیں، آج 14 فریقین کو یا ان کے وکلاء کو سنا جائے گا۔

فریقین میں اکبر ایس بابر، راجہ طاہر نواز، نورین فاروق و دیگر شامل ہیں۔

سماعت شروع ہوئی تو کیس میں فریق جہانگیر کے وکیل نوید اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ اس حوالے سے آج سپریم کورٹ میں بھی کیس لگا ہے۔

جس پر جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ یہ بات کل ختم ہوچکی ہے، انہوں (پی ٹی آئی وکیل) نے بتایا کہ وہ وہاں کیس نہیں کررہے۔

جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ اگر کل یہ نہ بتایا ہوتا تو ہم پھر پرسوں کی تاریخ دیتے۔

جس پر پی ٹی آئی وکیل بیرسٹر علی ظفر نے ایک بار پھر سپریم کورٹ میں پرسوں کیس نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

دوسری جانب سپریم کورٹ میں بھی بلے کے نشان سے متعلق کیس آج سماعت کیلئے مقرر ہے، چیف جسٹس قاضی فائزعیسی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سماعت کرے گا۔

چئیرمین پی ٹی بیرسٹر گوہر علی خان کہتے ہیں امید ہے آج فیصلہ آ جائے گا، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ آتا ہے تو سپریم کورٹ کیس کی ضرورت نہیں ہوگی۔