صومالیہ میں ہنگامی لینڈنگ کے بعد اقوام متحدہ ہیلی کاپٹر پر دھاوا

صومالیہ (اُمت نیوز)صومالیہ میں الشباب کے جنگجوؤں نے باغیوں کے زیر قبضہ علاقے میں ہنگامی لینڈنگ کرنے والے اقوام متحدہ کے ہیلی کاپٹر پرحملہ کردیا جس میں ایک مسافر ہلاک ہوگیا جبکہ 5 کو اغواء کرلیا گیا۔

وسطی صومالیہ کی ریاست گالمودگ کے داخلی سلامتی کے وزیر محمد عبدی عدن گبوبے کے مطابق ہیلی کاپٹر نے انجن فیل ہونے کے بعد بدھ کے روز شندھیرے گاؤں میں لینڈنگ کی تھی۔

جہاز پر 6 غیر ملکی اور ایک صومالی شہری سوار تھے جن میں سے ایک کو فرار ہونے کی کوشش کے دوران گولی مارکرہلاک کر دیا گیا۔ ایک اور شخص لاپتہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اقوام متحدہ کے معاہدے کے تحت چلنے والے ہیلی کاپٹر کا حادثہ گالموڈوگ میں پیش آیا۔

جہاز میں سوار افراد کی حفاظت کے پیش نظر مزید تفصیلات نہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم کوئی تفصیلات فراہم نہیں کریں گے سوائے اس کے کہ جوابی کارروائی کی کوششیں جاری ہیں۔ ہم اس مسئلے کو حل کرنے کی مکمل کوشش کر رہے ہیں۔

مسافروں کی قومیت سے متعلق بھی فوری طور پر پتہ نہیں چل سکا۔

ایوی ایشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر میں طبی پیشہ ور افراد اور فوجی سوار تھے، جو وسل شہرجارہا تھا۔

الشباب نے حالیہ مہینوں میں صومالی فوجی اڈوں پر حملوں میں اضافہ کیا ہے کیونکہ اس نے صومالی صدر کی جانب سے جنگجوؤں کے خلاف ’مکمل جنگ‘ کے مطالبے کے بعد فوجی کارروائی کے نتیجے میں دیہی علاقوں کے کچھ علاقوں کا کنٹرول کھو دیا تھا۔

الشباب اب بھی جنوبی اور وسطی صومالیہ کے کچھ حصوں پر قابض ہے اور دارالحکومت موغادیشو اور دیگر علاقوں میں حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔

گزشتہ ماہ صومالیہ کی حکومت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے ملک پر 3 دہائیوں سے زائد عرصہ قبل عائد اسلحے کی پابندی ختم کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے صومالی افواج کو جدید بنانے میں مدد ملے گی۔