آزاد امیدوار جو اپنے نام کاانتخابی نشان ہی کامیابی سمجھنے لگے

لاہور( نمائندہ امت)عام انتخابات میں حسہ لینے والے آزاد امیدواروں میں سے جہاں بعض امیدواروں کو بعض انتخابی نشان کے حوالے سے جہاں سے خفت کا سامنا کرناپڑ رہا ہے اور ان نشانات پر لطیفے ،جملے اور پیروڈیز بنائی جارہی ہیں اور بھارتی ذرائع ابلاغ بھی ان کا اپنے انداز سے ذکر کررہے ہیں وہیں پر پنجاب اسمبلی کے حلقہ ایک سو ستر لاہور سے آزاد امیدوار ثمینہ خاور حیات خود کوخوش نصیب قراردیتی ہیں جنہیں انتخابی نشان انگریزی حروف ِ تہجی کاپہلا حرف ’ایس ( s) الاٹ کیا گیا ہے جو ان کے نام کا پہلا حرف ،انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ میں ایسا اتفاق کسی اور امیدوار کے ساتھ نہیں ہوا ۔اگرچہ لاہور سے پی ٹی آئی کے آزادامیدوارسردارلطیف کھوسہ کو بھی انگریزی حروفِ تہجی میں سے ’کے ‘ (k)الاٹ ہوا جو کھوسہ میں تو پہلا حروفِ تہجی ہے لیکن بنیادی نام میں یہ قبیلے کے حوالے سے ہے ۔انتخابی نشان ’ایس‘ کا نام پانے والی ثمینہ خاور حیات ماضی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر پنجاب اسمبلی کی رکن رہی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ انتخابی نشان ملنا ہی میری انتخابی خوش نصیبی کی علامت ہے جو آٹھ فروری کو بھی خوش نصیبی کا باعث بن سکتا ہے ۔