نئی دہلی: بھارت نے جدید ڈرون طیارہ بنانے کا سب سے بڑا منصوبہ بند کردیا ہے۔بیت الخلا صاف کرانے پر ہیڈ مسٹریس کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ،پائلٹ پرتشدد کرنیوالے مسافر نے معذرت کرلی،بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی جانب سے آپریشنل فوجی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکامی کے بعد سٹریٹجک جاسوسی اور نگرانی کے لیے جدید ترین ڈرون طیارہ(یو اے وی) تیار کرنے کے اپنے سب سے بڑے منصوبے کو بند کیا۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ فروری 2011 میں 1650 کروڑ روپے کی ابتدائی لاگت سے پہلی بار اس پروجیکٹ کی منظوری دی گئی تھی، تاہم اعلی حکومتی ذرائع نے اس پروجیکٹ کو بند کرنے کی تصدیق کردی ہے۔
انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ پروجیکٹ کو بند کرنے سے جدید دور کی جنگ کے اس اہم میدان میں مقامی صلاحیتوں کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے۔دریں اثنابھارت میں طالبات سے بیت الخلا صاف اور اپنے گھر میں باغبانی کرانے پر مولانا آزاد سکول کے پرنسپل کے خلاف والدین نے ایف آئی آر درج کرا دی۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک میں مولانا آزاد ماڈل انگلش سکول کی ہیڈ مسٹریس جوہر جبینہ کے خلاف والدین نے ایف آئی آر درج کرادی۔علاوہ ازیں پرواز میں تاخیر کا اعلان کرتے بھارتی پائلٹ کو تشدد کا نشانہ بنانے والے مسافر نے پائلٹ سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ لی، گزشتہ روز تاخیر کا شکار دہلی سے گوا جانے والے طیارے سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی جس میں ایک مسافر اس وقت اپنے غصّے پر قابو نہ رکھ سکا جب پائلٹ مسلسل 13 گھنٹوں کی تاخیر کے بعد مزید تاخیر کا اعلان کرنے لگا۔
مسافر نے غصے میں آکر پائلٹ کو تھپڑ مار دیا تھا جس کے بعد مسافر کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے اسے سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا گیا۔تشدد کا شکار پائلٹ نے جب سیکیورٹی فورس کی جانب سے حراست میں لیے جانے کے مناظر اپنے کیمرے میں محفوظ کیے تو مسافرکو ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتے ہوئے دیکھا گیا۔بھارتی میڈیا کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں مسافر کو ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ پائلٹ نے مسافر کی معذرت قبول کرنے سے انکار کردیا۔