نئی دہلی : امریکا اور کینیڈا میں سکھ رہنماؤں کے دن دیہاڑے قتل کی بھارتی سازشیں بے نقاب ہونے کے بعد برطانیہ میں سکھ پارلیمنٹرینز بھی خود کو غیر محفوظ تصور کرنا شروع کر دیا،برطانوی سکھ رہنماؤں نے بھارتی کرائے کے قاتلوں سے تحفظ کے لئے برطانوی حکومت کو باضابطہ درخواست دے دی ہے۔تفصیل کے مطابق برطانیہ کے ارکانِ پارلیمان نےسکھوں کو بھارت سے خطرات کے پیش نظر سیکیورٹی منسٹر سے ملاقات کی درخواست کر دی۔
کینیڈا اور امریکا میں مقیم سکھوں کے بعد اب برطانوی سکھ برادری کو بھی مودی سرکار کیطرف سے جان کا خطرہ لاحق ہے۔برطانوی سکھ برادری کو بھارت کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔دھمکیوں کے پیشِ نظر برطانوی ارکانِ پارلیمان نے ہنگامی صورتحال میں برطانوی سیکیورٹی منسٹر ٹام ٹگینڈہاٹ سے باضابطہ ملاقات کی درخواست کر دی۔
ارکانِ پارلیمان نے موجودہ بھارتی حکومت کی طرف سے دنیا بھر میں سکھوں کو لاحق خطرے کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔رکنِ پارلیمان پریت کور گل، افضل خان، تنمن جیت سنگھ ڈھیسی، کنزرویٹو کیرولین نوکس، ایس این پی کے کرسٹن اوسوالڈ اور مارٹن ڈوچرٹی ہیوز نے لارڈ ٹام واٹسن کے ساتھ وزیر سیکیورٹی کو خط لکھا۔
خط کے مطابق کئی برطانوی سکھ شہریوں کو پولیس نے نوٹس دیا ہے، جس میں ان کی جانوں کو لاحق خطرات سے خبردار کیا گیا ہے۔برطانوی سکھ فیڈریشن (یو کے) کے مشیر جس سنگھ نے جان کو لاحق خطرے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ آزاد وطن کے لیے مہم چلانا شہریوں کا قانونی حق ہے، چاہے وہ برطانیہ میں ہو یا بیرون ملک رہتے ہوں۔