کراچی: تعلیمی بورڈز میں چئیرمین،سیکرٹریوں اور ناظمین امتحانات کی بھرتیوں کے معاملے میں نگراں وزیر اعلی جسٹس(ر) مقبول باقر نے محمد میمن اور محمد حسین سید پر مشتمل ماہرین کی سمری مسترد کرتے ہوئے دیگر دو سابق بیورکریٹ افراد انوار حیدر اور مختیار سومرو کو کمیٹی میں شامل کردیا ہے۔ ان دونوں افراد کوتعلیمی بورڈز سے متعلق کوئی تجربہ نہیں ہے۔جبکہ صوبائی ایچ ای سی کی جانب سے بھیجے گئے ناموں میں سے محمد حسین سید سابق سیکرٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹیز رہ چکے ہیں اور محمد میمن حیدر آباد بورڈ کے چئیرمین رہ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق تعلیمی بورڈز میں افسران کی بھرتیوں کا عمل پس پردہ سرچ کمیٹی یا سیکرٹری بورڈز اینڈ جامعات کے بجائے سیکرٹری صحت منصورعباس کے ہاتھ میں ہے جو کہ اس وقت نگراں وزیر اعلی کے انتہائی قریبی مانے جاتے ہیں جن کے خلاف نگراں صوبائی وزیر صحت چیف سیکرٹری سندھ کو متعدد خطوط بھی لکھ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق موجودہ سیکرٹری ہیلتھ منصور عباس جب سیکرٹری بورڈز و یونیورسٹیز تھے تو انہوں نے بورڈز میں چئیرمین ،سیکرٹری اور ناظم امتحانات کی اسامیاں مشتہر کی تھیں مگر اپنا اثر رسوخ استعمال کر کے زیادہ تر ان امیدواروں کو منتخب کرایا تھا جن کا تعلق ایک مخصوص طبقے سے تھا جس پر سابق صوبائی حکومت نے اعتراض لگا کر سمری روک دی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ منصور عباس پس پشت بیٹھ کر ایک مرتبہ پھر اپنے مرضی کے لوگوں کو منتخب کرانا چاہتا ہے اس لئے سرچ کمیٹی کے غیر مستقل اراکین اپنے مرضی کے شامل کر رہے ہیں۔