لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے مسلم لیگ (ن)پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے کہا کہ شیر کہتا ہے کوئی میرے لئے شکار اور ووٹ کا بندوبست کرے تو پھر وہ باہر آئے گا۔ہم ملک بھر میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں، چوتھی دفعہ وزیراعظم بننے کے امیدوار کا انتخابی منشور ہی نہیں بن پا رہا ہے،3 بار وزیر اعظم رہنے والا اپنے علاج کے لیے صوبے میں ایک ہسپتال نہیں بناسکا،شیر کا راستہ روکنا ہے تو تیر پر ٹھپہ لگائیں۔چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جیالوں کا شکریہ ادا کیا کہ سخت موسم کے باوجود وہ اتنی بڑی تعداد میں پیپلزپارٹی سے محبت کا اظہار کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔ چیئرمین بلاول نے کہا کہ جو لوگ کہتے تھے کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں موجود نہیں اور الیکشن نہیں لڑ رہی ان کے پاس ان دنوں پارٹی کے علاوہ بات کرنے کو کچھ نہیں ہے۔
چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ بیٹا بن کر قوم کی خواتین کی خدمت کروں۔نوجوانوں کیلئے پیپلز پارٹی ’یوتھ کارڈ‘ شروع کرنے کی خواہش رکھتی ہے تاکہ بے روزگاری سے نمٹا جا سکے۔انہوں نے ن لیگ کے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگروہ جمہوریت چاہتے ہیں تو وہ تیر کے نشان پر مہر لگا دیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر پنجاب اور ملک کے لوگ بیدار ہو جائیں تو انہیں اپنے مقصد کے حصول تک کوئی چیز نہیں روک سکتی۔ چیئرمین نے کہا کہ جب وہ اقتدار میں آئیں گے تو ان کا پہلا حکم یہ ہوگا کہ ملک میں سارے سیاسی قیدیوں کو رہا کر دیا جائے۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بلاول بھٹو نے سربراہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کو صدر بنانے کی تجویز پارٹی کے سامنے رکھ دی ہے ۔بلاول بھٹو نے موقف اپنایا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری کے تجربے سے ہمیں سیکھنا چاہیے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے آصف زرداری کو ایک بار پھر صدر مملکت بنانے پر غور شروع کردیا ہے۔علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری ماڈل ٹاؤن میں جامعۃ المنتظر بھی گئے اور پرنسپل آیت اللہ سید ریاض حسین نجفی سے ملاقات کی۔اس موقع پرجامعۃ المنتظر کے مہتمم اعلی علامہ محمد افضل حیدری ، ناظم اعلی علامہ سید مرید حسین نقوی، منیر حسین گیلانی، علامہ غلام باقر گھلو اور علامہ سید صفدر حسین نقوی بھی موجود تھے۔چیئرمین بلاول نے امیرالمومنین حضرت علی ؓکے یوم ولادت کی مناسبت سے کیک کاٹا اوردعائے خیر کی،بلاول بھٹونے جامعۃ الکوثر کے سربراہ علامہ شیخ محسن علی نجفی کے بلندی درجات کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔ بلاول بھٹو کے ہمراہ اسلم گل، امجد ایڈووکیٹ، ذوالفقار علی بدر، فیصل میر، شہلا رضا، خدیجہ حسن، احسن رضوی، چوہدری ریاض، رانا اشعر ودیگر بھی موجود تھے۔
دریں اثناء پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر اور سینیٹر شیری رحمن نے ’’ایکس‘‘ پر پیغام جاری کرتے ہوئےکہا ہے کہ لاہور ایک بار پھر لاڑکانہ کی طرح پیپلز پارٹی کا گڑھ بننے جا رہا ہے۔ پنجاب بالخصوص لاہور میں بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری کا جس طرح خیر مقدم ہو رہا ہے وہ قابل ستائش ہے۔ پیپلزپارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان نے مریم نواز کے جلسہ سے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئےکہا ہے کہ شکریہ چیئرمین بلاول بھٹو !آپ نے پنجاب میں غرور اور تکبر کا بت پاش پاش کردیا ہے، بلاول کی لاہور آمد کے بعد مریم نواز ووٹروں کے سامنے ہاتھ جوڑنا سیکھ گئیں۔