پاکستانی آرمی چیف کے بیان کو افغان میڈیا نے الگ رنگ دے دیا

افغانستان کے میڈیا نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے افغانستان سے متعلق ایک بیان کو الگ رنگ دے دیا۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے جناح کنونشن سینٹر میں ”یوتھ کنونشن“ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی نوجوانوں کے سوالات کے جوابات دیے۔

ایک سوال کے جواب میں پاکستانی شہریوں کی حفاظت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے آرمی چیف نے کہا تھا کہ ’میرے ایک بھی پاکستانی کی زندگی اگر خطرے میں آتی ہے تو Afghanistan be damned‘۔

تاہم، افغان نیوز ایجنسی ”خامہ پریس“ نے اس بیان کو اس طرح رپورٹ کیا کہ ’جنرل عاصم منیر نے کہا ہر ایک پاکستانی کی بھلائی سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے، چاہے اس کا مطلب افغانستان کی تمام صورتحال کو نظر انداز کرنا ہو۔

خامہ پریس کا کہنا ہے کہ پاکستانی آرمی چیف نے کہا ’جب ہر ایک پاکستانی کی حفاظت اور سلامتی کی بات آتی ہے تو پورا افغانستان تباہ ہو سکتا ہے۔‘

افغان میڈیا نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ’افغانستان پر بلوچستان میں شورش کی طویل مدتی حمایت اور پاکستان کی طرف دوستانہ رویہ نہ رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے، جنرل منیر نے روشنی ڈالی کہ افغانستان واحد ملک تھا جس نے آزادی کے بعد اقوام متحدہ میں پاکستان کے داخلے کی مخالفت کی‘۔

افغان میڈیا نے لکھا، ’جنرل منیر نے تاریخی تفہیم پر تشویش کا اظہار کیا اور افغان رہنماؤں کو خبردار کیا کہ وہ حمایت کی توقع نہ رکھیں‘۔

افغان میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ’آرمی چیف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہمارے لوگ تاریخ نہیں پڑھتے‘ اور ’افغانستان کے حکمرانوں کو سخت تنبیہ کی کہ پاکستان کی طرف مت دیکھو۔ ہم سب کچھ قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘

افغان میڈیا نے دعویٰ کیا کہ ’آرمی چیف کے یہ ریمارکس پاکستان کی جانب سے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونے سے انکار کے تناظر میں کیے گئے ہیں، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ افغانستان سے کام کر رہی ہے جب کہ طالبان نے ان الزامات کی تردید کی ہے‘۔