کراچی: ناظم آباد نمبر دو میں اتواراور پیرکی شب پاکستان پیپلزپارٹی اورمتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کارکنان کے درمیان تصادم کے دوران فائرنگ سے ایم کیو ایم کا کارکن جاں بحق جبکہ پیپلزپارٹی کا کارکن زخمی ہوگیا، گلبہارتھانے کے ایس ایچ اوشبیرحسین کا کہنا ہے کہ واقعہ ایم کیو ایم پاکستان کے دفترکے باہراس وقت پیش آیا جب پیپلز پارٹی کی ریلی وہاں سے گزررہی تھی،اس دوران پہلے نعرے بازی ہوئی اورپھردونوں جماعتوں کے کارکنان گتھم گتھا ہوگئے اورفائرنگ شروع ہوگئی جس سے ایم کیو ایم پاکستان کا کارکن 40 سالہ فرازاحمد قریشی جاں بحق ہوگیا جبکہ پیپلزپارٹی کے کارکن 22 سالہ راؤ محمد طلحہ کو گولی لگنے سے زخم آئے،پولیس کے مطابق فائرنگ کے بعد ہجوم نے علاقے کو گھیرلیا اورپیپلزپارٹی کے کارکنان سے تعلق رکھنے والی دو ٹویوٹا ویگوز کو آگ لگانے سے پہلے توڑپھوڑکی گئی،پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید کا کہنا ہے کہ فرازقریشی کو سرمیں جبکہ راؤ طلحہ کو بائیں بازو پرگولی لگی.
دریں اثناء تصادم کی ویڈیو میں دونوں جماعتوں کے کارکنوں کو ایک دوسرے پرکرسیاں پھینکتے دیکھا جاسکتا ہے،تصادم کے بعد مشتعل افراد نے 2 گاڑیوں کو آگ لگادی،دریں اثناء ایم کیو ایم پاکستان کے یوسی آرگنائز فرازقریشی شہید کو آہوں سسکیوں میں پاپوش نگرقبرستان میں سپردِ خاک کردیا،شہید کی نمازجنازہ مقامی مسجد ادا کی،جس میں کنوینرایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی،سینئرڈپٹی کنوینرسید مصطفیٰ کمال ڈپٹی کنوینر،اراکین رابطہ کمیٹی اور ہزاروں کارکنان سمیت شہید کے عزیز و اقارب نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئرڈپٹی کنوینرمصطفیٰ کمال نے ڈاکٹرعاصم کو ایم کیوایم کے کارکن کے قتل کا ذمہ دار قراردیدیا،صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس کی موجودگی میں ایم کیوایم کے کارکن کو قتل کیا گیا،3 ماہ میں ایم کیو ایم کے 6 کارکنوں کو شہید کیا گیا یہ ساری کارروائی ڈاکٹرعاصم کے کہنے پرہوئی،انہوں نے ڈاکٹرعاصم کیخلاف ایف آئی آرکاٹنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے،اُنہوں نے کہا کہ پہلے ہمارے جھنڈے اتارے گئے جب ہمارے کارکنوں نے روکا تو ہاتھا پائی کرکے چلے گئے بعد میں کلاشنکوف کیساتھ آئے اورسیدھی فائرنگ کی گئی،ہمارے ساتھیوں کے پاس اسلحہ ہوتا تو جوابی فائرنگ بھی ہوتی.
ترجمان ایم کیوایم نے ناظم آباد واقعہ پراپنے بیان میں کہا کہ پیپلزپارٹی کے کارکنان نے ایم کیو ایم کا جھنڈا اتارنے کی کوشش کی اس دوران جھگڑا ہوا اوربات ختم ہوگئی،پیپلزپارٹی کے کارکنان مسلح گارڈز کیساتھ 2 گھنٹے بعد واپس آئے،ہوائی اوراسٹریٹ فائرنگ کی جس سے ہمارا کارکن شہید ہوا،ایم کیو ایم پاکستان حیدرآباد ڈسڑکٹ انچارج واراکین نے اپنے مشترکہ بیان میں پیپلزپارٹی کے مسلح افراد کی ایم کیو ایم کے دفترپرفائرنگ اوریونٹ انچارج فرازقریشی کی شہادت پرمذمت کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کی پوری تاریخ دہشت گردی،لوٹ مار،لسانیت کی سیاست سے بھری ہوئی ہے۔دوسری جانب ناظم آباد میں پرتشدد واقعات کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی ڈسٹرکٹ سینڑل نے ایک دن کیلئے سیاسی سرگرمیاں ملتوی کردیں،کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے پیرکے روزکی کارنر میٹنگزمنسوخ کردیں،پیپلزپارٹی ضلع وسطی کے صدرمسروراحسن کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے دہشتگردوں نے پیپلزپارٹی کے کارکنان پرتشدد اورجان لیوا حملہ کیا،ایک بار پھرکراچی کے امن کو تباہ کرنیکی سازش کی جارہی ہے،پیپلزپارٹی کے کارکنان کی گاڑیاں بھی جلائی گئیں۔