فائل فوٹو
فائل فوٹو

8فروری کو کراچی سمیت سندھ کے10اضلاع میں تصادم کا خدشہ

کراچی: حساس اداروں کی رپورٹ پرسندھ حکومت نے صوبے بھر کے 19 ہزار 236 میں سے 12 ہزار 460 پولنگ اسٹیشن حساس اور انتہائی حساس قرار دے کرفول پروف سیکورٹی اقدامات کا حکم دیا ہے۔حساس اداروں کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات کے موقع پر8 فروری کوکراچی سمیت سندھ کے 10 اضلاع میں تصادم کا خدشہ ہے۔سانگھڑ اورخیرپور،لاڑکانہ،دادو،تھرپارکر،نوابشا سمیت مختلف اضلاع میں جی ڈی اے اور پیپلز پارٹی میں تصادم، کراچی میں ایم کیو ایم، پی پی، پی ٹی آئی اور ٹی ایل پی میں تصادم کا خدشہ ظاہرکیا گیا ہے۔

بلوچستان اورباجوڑ میں دہشت گردی واقعہ کے بعد کراچی سمیت صوبے بھرمیں سندھ پولیس کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے سیکیورٹی اقدامات انتہائی چوکنا اور مستعد رہتے ہوئےانجام دینے کے احکامات جاری کردیے ہیں،پولیس کو حساس اضلاع میں انٹیلی جینس بڑھانے، تھانوں کی سطح پر روابط مربوط کرنے،پیٹرولنگ، پکٹنگ ناکہ بندی سخت بنانے جبکہ رینڈم اسنیپ چیکنگ کے حوالے سے مخصوص پوائنٹس بنا کر مجموعی امور کو ٹھوس اور مؤثر بنانے کےاحکامات جاری کیے گئے ہیں۔

ڈیوٹی پر تعینات تمام پولیس افسران وجوانوں کو بلٹ پروف جیکٹس کے استعمال کا پابند بنانے کی ہدایت کی گئی ہے الیکشن کمشنر سندھ شریف اللہ نے کراچی میں عام انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا، کراچی کے ضلع غربی اور کیماڑی میں صوبائی الیکشن کمشنر نے الیکشن کمیشن کے دیگر افسران کے ہمراہ بیلٹ پیپرز اور الیکشن مٹیریل کی ترسیل کے انتظامات کا جائزہ لیااور پولنگ عملے کو ہدایات دیں انہوں نے بیلٹ پیپرز اور دیگرحساس انتخابی میٹریل کی ذخیرہ کی جگہ کا دورہ  بھی کیا ۔ الیکشن کمشنر سندھ نے کراچی میں عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ۔