بھارتی فوج پر حملہ ،3 کمانڈو ہلاک،14زخمی

رائے پور: بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں سرچ آپریشن کے لیے جانے والے بھارتی فوج کے کمانڈوز کے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 3 کمانڈوز ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے۔ جھاڑ کھنڈ کے ایک سرکاری سکول میں ایک ٹیچر نے اپنے دو ساتھی ٹیچرز کو گولی مار کر قتل کر دیا،بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں 26سالہ سی آر پی ایف اہلکار سوربھ سنگھ نے ریاست کے علاقے نیمچ میں اپنی سروس رائفل سے گولی مار کر خودکشی کرلی،بی جے پی رہنما رنجیت سری نواسن کے قتل کے الزام میں بھارتی ریاست کیرالہ کی ایک عدالت نے ممتاز مسلم تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے 15 ارکان کو موت کی سزاسنادی ،سپیشل پراسیکوٹر کے مطابق عدالت نے مسلم تنظیم کے ارکان نسیم، اجمل، انوپ، محمد اسلم، عبدالکلام، سرافدھین، منشاد، جسیب راجہ، نواس، سمیر، نصیر، ساکر حسین، شاہ جی اور شرناس اشرف کو موت کی سزا سنائی ہے ۔

بھارتی ٹی وی چینل کے مطابق ریاست چھتیس گڑھ میں یہ حملہ علیحدگی پسند نکسل نے بھارتی فوج کو اپنے جال میں پھنسا کر کیا ،2021 کے بعد یہ اس ریاست میں بھارتی فوج کا سب سے بڑا نقصان ہے۔نکسل نے اس کارروائی کے لیے پہلے علاقے میں اپنی موجودگی کا احساس دلایا۔ جس پر نکسل سے نمٹنے کے لیے بنائے گئی اسپیشل کوبرا فورس کے کمانڈوز نے سرچ آپریشن کا فیصلہ کیا۔جسے ہی کوبرا کمانڈوز سرچ آپریشن کے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے اس علاقے میں پہنچے۔ گھات لگائے نکسل جنگجوئوں نے حملہ کردیا۔

یہ حملہ اتنا اچانک تھا کہ بھارتی کمانڈوز کو سنبھلنے کا موقع نہیں مل سکا۔حملے میں 20 کے قریب بھارتی فوج کے اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے 3 نے دم توڑ دیا جب کہ 14 ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔6 زخمیوں کی حالت نازک نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ جنگجو بھارتی فوج کا اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔نکسل کے کمانڈر نے اس کارروائی کو بڑی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو شکار کرنے آئے تھے وہ خود شکار ہوگئے۔