اسلام آباد : خیبر پختونخوا سمیت چاروں صوبوں،اسلام آباد اور سابق فاٹا سے منتخب ہونے والے ایوان بالا (سینیٹ)کے 49 سینیٹرز اپنی6 سال مدت پوری کرنے پر اگلے مہینے 3 مارچ کو ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔ریٹارڈ ہونے والے سینیٹرز میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، قائد ایوان اسحاق ڈار،سینیٹر میاں رضا ربانی اور سینیٹر مشاہد حسین سید سمیت کی دیگر سینیٹرز شامل ہیں۔ مارچ 2018 میں منتخب ہونے والے 49 سینیٹرز اپنی مدت پوری کرنے پر سینیٹرز کے عہدوں سے فارغ ہوجائینگے۔
ریٹائرڈ ہونے والے سینٹرز میں پیپلز پارٹی کے 12، مسلم لیگ (ن)کے 11، پی ٹی آئی کے 8، جے یو آئی کے 2 ،نیشنل پارٹی کے 2 اور ایم کیو ایم ،پختونخوا ملی عوامی پارٹی، جماعت اسلامی اور مسلم لیگ فنکشنل کے ایک ایک سینیٹر شامل ہیں۔خیبر پختونخوا3مارچ کوریٹارڈ ہونے والے سینیٹرز میں خیبر پختونخوا کے کوٹے پر منتخب ہونے والے سینیٹرز بہرمند خان تنگی، دلاور خان، فیصل جاوید ،فداخان ،اعظم سواتی،طلحہ محمود خان،مشتاق احمد خان،ڈاکٹر مہر تاج روغانی، روبینہ خالد اور پیر صابر شاہ شامل ہیں۔
مارچ 2018 میں پنجاب کے کوٹے پر منتخب ہونے والے سینیٹرز ڈاکٹر شہزاد وسیم ،ڈاکٹر آصف کرمانی، حافظ عبدالکریم ،کامران مائیکل ، اسحاق ڈار، مصدق ملک، نزہت صادق، رانا محمود الحسن، سیمی زیدی اور شاہین خالد بٹ بھی اگلے مہینے سینیٹ سے ریٹارڈ ہو جاینگے۔سندھ سے ریٹارڈ ہونے والے سینیٹرز میں انور لال،ڈاکٹر فروغ نسیم،رخسانہ زبیری، امام الدین شوقین، خالدہ سکندر، میاں رضا ربانی، مولا بخش چانڈیو، قر العین مری،سید علی شاہ جاموٹ، سید مظفر حسین شاہ اور سید وقار مہدی شامل ہیں۔
بلوچستان اسی طرح اگلے مہینے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز عابدہ عظیم،احمد خان،مولوی فیض احمد،اکرم خان، صادق سنجرانی، طاہر بزنجو،نصیب اﷲ بازی، ثنا جمالی اور سردار شفیق ترین بھی سینیٹر کے عہدے سے فارغ ہوجائیں گے ۔اسلام آباد/سابق فاٹا سے مارچ 2018 کو منتخب ہونے والے سینیٹر مشاہد حسین سید اور سینیٹر اسد علی خان جونیجو سمیت سابق فاٹا سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز ہلال الرحمان، شمیم آفریدی، مرزاخان آفریدی اور سینیٹر ہدایت اﷲ خان بھی 3مارچ2024 کو سینیٹ سے ریٹارڈ ہوجائینگے۔