کراچی(اُمت نیوز) کراچی میں بارش سے نظام درہم برہم ہوگیا، مختلف شاہراہوں اور انڈر پاسز میں پانی جمع ہوگیا۔ ٹریفک جام سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جب کہ برسات کے بعد کئی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں سب سے زیادہ بارش بیس فیصل میں 72 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ اس کے علاوہ حیدر آباد میں بھی بارش کے بعد بجلی غائب ہوگئی۔
ملیر، سرجانی ٹاؤن ، تیسر ٹاون، نیوکراچی، نارتھ کراچی، گلشن اقبال، گلستان جوہر، صفورا اور یونیورسٹی روڈ پر بارش ہوئی۔
اورنگی ٹاؤن، بلدیہ ٹاون، سعید آباد ، کلفٹن، ڈیفنس،کیماڑی، لانڈھی، کورنگی، صدر،ٹاور، اولڈسٹی ایریا ، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد، فیڈرل بی ایریا اور ملحقہ علاقوں میں بھی بادل برسے۔
بارش کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
کراچی میں بارش کے باعث ڈرائیورز کو گاڑی چلانے میں دشواری کا سامنا
مختلف شاہراہوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا۔ انڈر پاسز میں بھی پانی جمع ہوگیا۔
اہم شاہراہوں پر ٹریفک بھی جام ہوگیا۔ جس سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے باعث کئی گاڑیاں بند ہوگئیں۔
شہر قائد میں بارش کے باعث مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند ہوئی۔
کراچی میں بارش کی وجہ سے مختلف شاہراہوں اور انڈر پاسز میں پانی جمع ہوگیا، کارساز محمد علی سوسائیٹی کے مناظر ۔
بیس فیصل میں سب سے زیادہ بارش
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں سب سے زیادہ بارش بیس فیصل میں 72 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ ملیرہالٹ میں 64 اور سرجانی ٹاؤن میں 63.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
گلشن حدید 50، کیماڑی 55، قائدآباد 52 اور کراچی ایئرپورٹ پر51 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس کے علاوہ یونیورسٹی روڈ پر 29.8 ، ناظم آباد 23.5، نارتھ کراچی میں33.6 ملی میٹر، قائدآباد میں 52، گلشن معمار میں 23 اور کورنگی میں 14 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
کراچی میں موسلادھار بارش کے باعث ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل ہوگیا۔
لاہورسے آنے والی پی آئی اے کی پرواز کو لینڈنگ کی اجازت نہیں ملی، قومی ایئرلائنز کی پرواز کا رخ واپس لاہورکی جانب موڑ دیا گیا۔
کراچی میں کشمیر روڈ پاک چائنا پارک کی دیوار گرنے سے دو افراد زخمی ہوگئے۔
64 سالہ جنید اور 35 سالہ وسیم کو ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
اس کے علاوہ ایک عمارت کا چھجا گرنے کی اطلاع موصول ہوئی تاہم کسی معتبر ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوئی۔
ابتدائی طور پر ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ شہر میں اب تک کسی عمارت گرنے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، ریسکیو ٹیمیں شہر کے مختلف علاقوں میں عوام کی مدد کیلئے موجود ہیں۔
کراچی کے جناح اسپتال میں بجلی کے شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی۔
اسپتال کے مختلف وارڈز میں بجلی غائب ہوگئی جبکہ اسپتال کے مختلف وارڈز میں پانی جمع ہوگیا۔
بارش اوراندھیرے کے باعث مریضوں اور طبی عملے کو مشکلات کا سامنا رہا۔
سی ای او واٹر کارپوریشن انجینئر سید صلاح الدین احمد نے شہر بھر میں بارش کے پیش نظر واٹر کارپوریشن میں ایمرجنسی نافذ کی۔
ترجمان کے مطابق چیف انجینئر سیوریج کو تمام جیٹینگ و سکشن مشینوں کو ہمہ وقت تیار رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے۔
تمام ایگزیکٹو انجینئرز کو اپنے اپنے علاقوں میں موجود رہنے اور اہم شاہراہوں پر مشینری پہنچانے کی ہدایت کی گئی۔
دوسری طرف حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش ہوئی۔
بارش کے بعد سے شہر بھر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔ حیدر آباد میں بھی بارش کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔
خیال رہے کہ محکمہ موسمیات نے کراچی میں آج گرج چمک کےساتھ بارش کی پیشگوئی کی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے بارش ہوئی تھی۔