کراچی (اُمت نیوز)معروف قانون دان اور جسٹس (ریٹائرڈ) رشید اے رضوی کراچی میں انتقال کرگئے۔
رشید اے رضوی کچھ عرصے سے علیل تھے اور نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔
وکلا برادری ، سیاسی قائدین اور سول سوسائیٹی کی جانب سے رشید اے رضوی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ اور مرحوم کے لواحقین سے تعزیت کرنے کے ساتھ دعائے مغفرت بھی کی گئی ہے۔
وکلا برداری کا کہنا ہے کہ سینئر وکیل رشید اے رضوی کی جوڈیشری کے لئے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ رشید اے رضوی سندھ ہائی کورٹ کے جج رہے چکے ہیں۔ وہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر تھے اس کے علاوہ چار بار سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔
رشید اے رضوی پاکستان کے ان چند سینئر وکلاء میں سے ایک ہیں جنہوں نے اپنے قانونی کیریئر کا ایک بڑا حصہ پاکستان میں غریب اور پسماندہ طبقات بالخصوص محنت کش طبقے کو اپنی قانونی خدمات فراہم کرنے کے لئے وقف کیا۔
رپورٹ کے مطابق رشید اے رضوی 18 دسمبر 1947ء کو بمبئی (ممبئی) میں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان 1956 میں بمبئی سے ہجرت کر کے کراچی آ گیا تھا۔
ان کی پرورش اور تعلیم کراچی میں ہوئی۔ انہوں نے 1969ء میں بی اے (آنرز) اور 1970ء میں کراچی یونیورسٹی سے معاشیات میں ایم اے کیا۔
انہوں نے گورنمنٹ اسلامیہ کالج سے 1972-1973 میں کامیابی کے ساتھ ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی اور جامعہ کراچی میں فرسٹ کلاس سیکنڈ پوزیشن حاصل کی۔
انہوں نے سال 1973 میں وکالت کے پیشے میں شمولیت اختیار کی تھی۔
اپنی طالب علمی کی زندگی کے دوران وہ بہت فعال تھے اور اپنے لاء کالج اسٹوڈنٹس یونین کے صدر رہے۔ وہ 1967-1970 میں نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی طرف سے شروع کی گئی طلبہ تحریک کا بھی حصہ تھے۔