کراچی: پاکستان میں مدارس دینیہ کے سب سے بڑے تعلیمی بورڈ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سالانہ امتحانات کامیابی سے اختتام پذیر ہوگئے۔میڈیا کوآرڈینیٹر وفاق المدارس العربیہ مولانا طلحہ رحمانی کے مطابق تقریباً پانچ لاکھ پچیانوے ہزار طلباء وطالبات کیلئے تین ہزار دو سو سات امتحانی مراکز میں امتحانی عمل سات روز مکمل ہوا۔جس میں تقریباً انیس ہزار سے زائد نگران عملہ نے اپنی ذمہ داریاں انتہائی نظم و ضبط کے ساتھ انجام دیں۔مرکزی و صوبائی قائدین اور مسؤلین و منتظمین نے امتحانی مراکز کے دورے کئے۔مرکزی و صوبائی دفاتر میں کنٹرول روم قائم کئے گئے اور ہر قسم کی ضروری سہولیات کی فوری فراہمی کو یقینی بنایا گیا،
امتحانی مراکز والوں کی جانب سے دیگر مدارس کے آنے والے طلباء و طالبات کیلئے بہترین انتظامات کئے گئے۔مولانا طلحہ رحمانی نے بتایا کہ اس وقت ملک کے اکثر علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں اور کئی دشوار گزار علاقوں میں برفباری سمیت انتہائی سخت موسمی شدت کا سامنا رہا اس کے باوجود پورے ملک میں ایک ہی وقت میں پرچوں کا آغاز اور اختتام ہوا۔کراچی و اندرون سندھ میں شدید طوفانی بارشوں کے باوجود سندھ کے تقریباً تین سو سے زائد امتحانی مراکز میں وقت مقررہ پر مثالی نظم وضبط کے ساتھ امتحان کا عمل مکمل ہوا،بارشوں و طوفانی صورتحال میں وفاق المدارس کی صوبائی قیادت اور مسؤلین نے نگران عملہ کے ساتھ مل کر وقت سے قبل ہنگامی بنیادوں پر اقدامات بھی کئے۔
دیہی اور دور دراز کے علاقوں میں کئی مدارس و جامعات نے دیگر مدارس سے آنے والے طلباء کیلئے قیام و طعام کا بندوست بھی کیا۔اور نگران عملہ کی آمد و رفت کو بھی بروقت یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے گئے۔مولانا طلحہ رحمانی نے مزید بتایا کہ ملک بھر میں شدید موسمی صورتحال کے باوجود صبح نو بجے پرچوں کا آغاز اور ایک بجے دوپہر اختتام ہوا۔امتحانی نظم میں استعمال ہونے والی تمام ضروری اشیاء مسؤلین و معتمدین وفاق نے بروقت تمام امتحانی مراکز میں پہنچائیں۔دریں اثناء وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مرکزی قائدین مولانا مفتی محمد تقی عثمانی،مولانا انوار الحق،مولانا محمد حنیف جالندھری،مولانا عبیداللہ خالد،مولانا سید سلیمان بنوری،مولانا سعید یوسف سمیت صوبائی نظماء مولانا امداداللہ یوسف زئی،مولانا حسین احمد، مولانا قاضی عبدالرشید، مولانا صلاح الدین ایوبی ملک کے مختلف علاقوں میں قائم امتحانی مراکز کے فوری دورے کئے،امتحانی عمل اور نگران عملہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور تحریری رپورٹس بھی مرتب کیں۔