کوئٹہ ، پشتین(اُمت نیوز)بلوچستان کے ضلع پشین میں حلقہ پی بی 47 میں سیاسی جماعت کے انتخابی دفترکے قریب دھماکے سے 17 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی جبکہبلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علمائے اسلام کے انتخابی دفترکےباہردھماکے سے 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔
زخمیوں کو فوری طور پراسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنیوالے اداروں نےعلاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ خود کش بتایا جاتا ہے۔
ایم ایس سول اسپتال جو خانو زئی میں ہی موجود ہیں کے مطابق اب تک 17 شہادتیں ہوچکی ہیں جبکہ 30 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
جہاں دھماکہ ہوا یہ علاقہ خاصا گنجان آباد ہے اور جس وقت دھماکہ ہوا، انتخابی فہرستوں کو حتمی شکل دی جا رہی تھی۔ انتخابی دفتر میں موجود افراد کچھ ہی دیر میں متعلقہ پولنگ اسٹیشنز کو روانہ ہونے والے تھے۔
نگراں وفاقی وزیرداخلہ نے قیمتی جانیں جانے پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے ڈپٹی کمشنرسے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
نگراں وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ بزدلانہ کارروائیوں سےدہشتگردی کےخلاف عزم متزلزل نہیں ہوگا، دشمن،ملک میں عدم استحکام پیدا کرنےکے درپے ہے لیکن ہم اتحاداوراتفاق سے دشمن کی سازش کو ناکام بنائیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس طرح کے حملے سے انتخابی عمل متاثر نہیں ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے بھی واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علمائے اسلام کے انتخابی دفترکےباہردھماکے سے 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق ,متعدد افراد زخمی ہیں جن میں سے 4 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
یہ علاقہ کوئٹہ سے 170 کلو میٹر دور ہے، جے یو آئی کے مولانا سمیع الحق یہاں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکےکے وقت کارکنوں کی بڑی تعداد دفترمیں موجودتھی۔