اسلام آباد، کوئٹہ(امت نیوز) بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر ہونیوالے دھماکوں میں29 افراد جاں بحق اور 45 زخمی ہوگئے ۔ذرائع کے مطابق پہلا دھماکہ پشین کے علاقے خانوزئی میں ہوا جس میں 19 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہوئے، دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرلیا اور ریسکیو ٹیموں نےجاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پشین خانوزئی دھماکے میں آزاد امیدوار اسفندیار کاکڑکے انتخابی دفتر کو نشانہ بنایا گیا،دھماکے میں بڑی تعداد میں موٹر سائیکلیں تباہ ہوئیں جبکہ دھماکے کے وقت انتخابی دفتر کے قریب کافی لوگ موجود تھے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔دوسرا دھماکہ قلعہ سیف اللہ میں جے یو آئی کے امیدوار مولانا عبدالواسع کے انتخابی دفتر کے باہر ہوا جس میں 10 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے،دھماکے کے وقت مولانا عبدالواسع دفتر میں نہیں تھے،دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسزنے علاقے کو گھیرے میں لیکر شواہد جمع کیے۔
بم ڈسپوزل ذرائع کے مطابق خانوزئی دھماکے میں 7سے 8 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ضلع واشک میں نادرا آفس کےقریب دستی بم سے حملہ کیاگیاجس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا خانوزئی میں افسوسناک واقعہ ہوا، دھماکہ خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب تھا۔ جان اچکزئی نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا اور کہا بھارت عالمی دہشتگرد! یہ وہی لوگ ہیں جو مچھ کے واقعے میں ملوث رہے ہیں، واقعات میں زخمی ہونے والوں کو علاج معالجہ کیلئے کوئٹہ بھیجا جارہاہے،ہم اپنےشہدا کا بدلہ لیں گے،بھارت کے دہشتگردی کے ایجنڈے کو نیست و نابود کریں گے۔ سیکرٹری صحت نے پشین،قلعہ سیف اﷲ دھماکوں کے پیش نظر تمام ہسپتالوں میں اضافی عملہ طلب کر لیا۔ نگران وزیر اعلی بلوچستان کی خصوصی ہدایت پر قلعہ سیف اﷲ سےپانچ شدید زخمی افراد کو حکومت بلوچستان کے ہیلی کاپٹر میں کوئٹہ منتقل کردیا گیا ۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ، نگران و زیر اعظم انوارالحق کاکڑ،چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، وفاقی وزیر داخلہ گوہر اعجاز، سابق صدر آصف زرداری، مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف،پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری ،مولانا فضل الرحمان ، سراج الحق ، اسفند یار ولی،رانا ثناء اﷲ، عبدالعلیم خان، حمزہ شہباز، پی ٹی آئی ترجمان ودیگر نے پشین اور قلعہ سیف اﷲ میں بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دْکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے شہدا کے لواحقین کیساتھ اظہارِ ہمدردی کیا اور شہداء کیلئے بلندی درجات،ورثاء کیلئےصبر جمیل کی دعا کی ۔ وزیراعظم نے چیف سیکرٹری بلوچستان سے واقعات کی رپورٹ طلب کرلی اور زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں ۔
وزیر اعظم نےکہا امن و امان کی صورتحال کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا ، حکومت انتخابات کے پر امن انعقاد کیلئے پر عزم ہے۔چیئرمین سینٹ نے کہادہشتگرد امن اور جمہوریت کے دشمن ہیں ، ملک کا امن خراب کرنے کی کسی مذموم سازش کوکامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ نگران وفاقی وزیر داخلہ نےکہا معصوم شہریوں کی جانوں سے کھیلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے،شرپسند عناصر انتخابات کے دوران بدامنی پیدا کر کے پاکستان کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔الیکشن کمیشن نے دھماکے کا نوٹس لے لیا۔ ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کمیشن نے چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان سے فوری رپورٹس طلب کی ہیں۔